قومی دفاع

شمعِ وطن کے پروانے شاعر جوش ملیح آبادی

شمعِ وطن کے پروانے شاعر جوش ملیح آبادی

اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں
زندگی ہوش میں ہے جوش ہے ایمانوں میں
اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں
دلِ عشاق کی مانند یہ تپتے میداں
یہ لچکتے ہوئے جنگل یہ تھرکتے ارماں
یہ پہاڑوں کی گھٹاؤں میں جوانی کی اٹھان
یہ مچلتے ہوئے دریاؤں میں انگڑائی کی شان
کتنے روشن ہیں دیے تیرے شبستانوں میں
اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں
تیرے مزدور کی آنکھوں کے شرارے لے کر
تیرے دہقان کے ماتھے کے ستارے لے کر
چاندنی بوئیں گے جھلسے ہوئے میدانوں میں
اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں
ہم تجھے آگ کا دریا نہیں بننے دیں گے
ظلم و نفرت کا تماشہ نہیں بننے دیں گے
تجھ کو پالیں گے۔۔۔ تجھ کو پالیں گے
تجھ کو پالیں گے محبت کے گلستانوں میں
اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں
زندگی ہوش میں ہے جوش ہے ایمانوں میں
اے وطن ہم ہیں تیری شمع کے پروانوں میں

شاعر : جوش ملیح آبادی
گلوکار : مسعود رانا و کورس
موسیقی : دیبو بھٹہ چاریہ
ریڈیو پاکستان لاہور
فلم : آگ کا دریا ( ۱۹۶۶ء )