قومی دفاع

فوجی عدالتوں کی توسیع: مشاورتی اجلاس کل ہو گا

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) قومی اسمبلی کے پارلیمانی لیڈرز کا فوجی عدالتوں کی مدت میں ممکنہ توسیع کے معاملے پر پانچواں مشاورتی اجلاس (آج ) جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو رہاہے ، اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں سمیت دیگر جماعتوں کو آمادہ کیاجائیگا ،اجلاس میں شرکت کے لئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ بھی ممکنہ طور پر (آج ) اسلام آباد پہنچ جائیں گے ، وہ روبصحت ہیں اور اس ضمن میں اپنے سٹاف کو ضروری ہدایات بھی جاری کیں کہ وہ 16 فروری کو اسلام آباد پہنچ جائیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے پارلیمانی لیڈرز کا فوجی عدالتوں کی مدت میں ممکنہ توسیع کے معاملے پر پانچواں مشاورتی اجلاس (آج ) جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو رہاہے جس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کرینگے ۔ واضح رہے کہ حکومتی اتحادی جماعتوں کے قائدین محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی اس اجلاس میں حساس اداروں کے حکام کی جانب سے فوجی عدالتوں کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی گئی تھی ۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اتحادی جماعتوں کو تاحال فوجی عدالتوں پر قائل نہیں کیا جا سکا ۔ اس ضمن میں اتحادیوں سے پس پردہ رابطے بھی ہوئے ہیں ۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ حکومت سے اس پانچویں مشاورتی اجلاس میں اتحادیوں سے فوجی عدالتوں کی آئینی ترمیم حمایت حاصل کرنے نہ کرنے کے حوالے سے دو ٹوک انداز میں آگاہ کرنے کے بارے میں کہا گیا ہے ۔ اتحادیوں نے ترمیم میں بعض تبدیلیوں کی صورت میں اس کی مشروط حمایت کا عندیہ دیا ہے تاہم بائیں بازو کی جماعتیں پیپلز پارٹی ، عوامی نیشنل پارٹی اور ایم کیو ایم فوجی عدالتوں کو سابقہ حالت میں بحال کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔ اتحادیوں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ترمیم سے مذہب اور مسلک کے الفاظ حذف کیے جائیں متذکرہ تین بائیں بازو کی جماعتوں پر مشتمل سابقہ حکمران اتحاد اس کی مخالفت کر رہا ہے ۔پاکستان تحریک انصاف کی اس ترمیم کے حوالے سے کوئی واضح پالیسی تاحال سامنے نہیں آ سکی ہے اور وہ تذبذب کا شکار ہے ۔ واضح رہے کہ ملک میں ایک بار پھر دہشتگردی کی وارداتوں ، لاہور ، کراچی ، کوئٹہ او ر پشاور سمیت دیگر علاقوں میں ہونے والے بم دھماکوں کے پیش نظر فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی ضرورت بڑھ گئی ہے اور اس حوالے سے بد ھ کو وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں بھی اس معاملے پر بات چیت کی گئی جس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ،قومی سلامتی کے مشیر جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ،ڈی جی آئی ایس آئی اورڈی جی آئی بی نے بھی شرکت کی ۔