قومی دفاع

پاک فوج اقتصادی راہداری کی محافظ ہے:آئی ایس پی آر

بیجنگ:(آئی این پی)پاک فوج نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر کام کرنے والے چینی انجنیئروں اور کارکنوں کے تحفظ کو یقینی بنا دیا ہے ، اگرچہ ملک میں سکیورٹی کا نظام موجود ہے تا ہم اس منصوبے پر کام کرنے والے افراد کے تحفظ کیلئے 1500فوجیوں پر مشتمل ایک خصوصی حفاظتی ڈویژن قائم کر دیا گیا ہے جس کی سربراہی ایک میجر جنرل کررہے ہیں ،اسی طرح کا ایک اور حفاظتی ڈویژن پاکستان کے جنوبی علاقوں میں اقتصادی راہداری منصوبے پر کام کرنیوالے کارکنوں کے تحفظ کیلئے تشکیل دیا گیا ہے ۔یہ بات چین کے معروف اخبار پیپلز ڈیلی میں آئی ایس پی آر کے ڈائر یکٹر جنرل لیفٹنیتٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کے حوالے سے شائع ہونیوالی ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے پر سکیورٹی کا مسئلہ بڑا اہم تھا اور اس پر تحفظات کا اظہار کیا جا رہا تھا کیونکہ ان منصوبوں پر 12000سے 13000چینی انجنیئرزاور ورکرز کام کررہے ہیں ،پاک فوج اس منصوبے کے تحفظ کیلئے پر عزم ہے ، و ہ نہ صرف منصوبے پر کام کرنے والے کو تحفظ فراہم کررہی ہے بلکہ سڑکوں اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں بھی بھرپور حصہ لے رہی ہے ، پاک فوج کے انجنیئر ز بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں 874کلومیٹر طویل شاہراہوں کی تعمیر میں عملی حصہ لے رہے ہیں قبل ازیں وہ 670کلومیٹر شاہراہوں کی تعمیر مکمل کرچکے ہیں ، پاکستانی فوج منصوبوں پر کام کرنیوالے افراد کے تحفظ اور تعمیر کے کام میں خود حصہ لے کر دوہرا کردارادا کررہی ہے ، یہ تعمیراتی کام پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں جاری ہیں ، اقتصادی راہداری کا منصوبہ پاکستانی عوام کی معاشی ترقی اور پسماندہ علاقوں کی بہتری کیلئے امید کی بڑی کرن ہے ، یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جس کے ساتھ پاکستانی عوام کی خوشحالی وابستہ ہے ، اس لئے ہرپاکستانی ترقی کے اس منصوبے میں کردار ادا کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2016ء کے آخر تک گوادر کی بندرگاہ تک چین سے گوادر سامان کی ترسیل شروع ہو جائے گی ۔