قومی دفاع

پٹھان کوٹ حملہ،پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نے بھارت میں اپنی تحقیقات کا آغاز کردیا

نئی دہلی (آئی این پی)پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کے لئے بھارت جانے والی پاکستان کی5 رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے کیس کے حوالے سے اپنی تحقیقات کا آغاز کردیااس سلسلے میں تحقیقاتی ٹیم نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے) کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیاجہاں پاکستانی ٹیم کو پٹھان کوٹ حملے کے حوالے سے شواہد اور دہشت گردوں کے نمبر فراہم کیے گئے۔پیر کو بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کی5 رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے) کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیاجہاں آئی جی سنجیو کمار سنکھ نے انکا استقبال کیا۔پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نے این آئی اے سے ایئربیس کے کمانڈر سے تفتیش ، دہشت گردوں کی طرف سے اغواہونے والے پنجاب پولیس کے افسر سلوندر سنگھ کاٹیلی فون ریکارڈ فراہم کرنے،کیس کے حوالے سے درج کی گئی تمام ایف آئی آرز کی کاپی اور دہشت گردوں کے قبضے سے برآمد ہونے والے موبائل فون سیٹ فراہم کرنے کی درخواست کی۔بھارتی ٹی وی’’ سی این این آئی بی این ‘‘نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کو ہینڈ سیٹس فراہم نہ کیے جانے کا امکان ہے جبکہ این آئی اے نے جی آئی ٹی کو ایسے شواہد بھی فراہم کئے جن سے ظاہر ہوتاہے کہ حملے میں پاکستانی اسٹبلشمنٹ ملوث ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کو ایئربیس حملے کے حوالے سے بھارتی ایجنسیوں کی طرف سے کی گئی اب تک کی تحقیقات اور ایسے شواہد پرتفصیلی پریذیٹینشن دی گئی جس سے ظاہر ہوتاہے کہ حملے کی منصوبہ بندی پاکستان میں کی گئی تھی۔پاکستانی تحقیقاتی ٹیم (آج )منگل کو پٹھان کوٹ ایئربیس کا دورہ کرکے شواہد اکھٹا کرے گی اور گواہوں کے بیانات قلمبند کرے گی۔پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کو محدود رسائی دی جانے کا امکان ہے۔سیکیورٹی عملے اورمبینہ طورپوردہشتگردوں کے ہاتھوں اغوا ہونیوالیایس پی گورداس پور سے بات چیت کی اجازت نہیں ہوگی۔ادھر بھارتی وزیردفاع منوج پریکر کا کہناہے کہ پٹھان کوٹ ایئربیس پر دہشت گردوں کے حملے کے مقامات تک پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کو رسائی دینے یا نہ دینے کے حوالے سے فیصلہ این آئی اے کرے گی۔انکا کہنا ہے کہ وزارت دفاع نے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کو ایئربیس تک رسائی دینے سے انکار کیا ہے،تاہم جائے وقوعہ کو این آئی اے کے حوالے کردیا گیاہے ۔