منتخب کردہ کالم

عمران کو بچایا، ترین کو پھنسایا گیا .. منصور آفاق

عمران کو بچایا، ترین کو پھنسایا گیا .. منصور آفاق

خیالی اسکرپٹ .. منصور آفاق

نون لیگ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ’’عمران کو بچانے کیلئے ترین کو پھنسایا گیا، یہ اسکرپٹ کا حصہ ہے،‘‘۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ جو وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ حدیبیہ سے متعلق فیصلے سے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا،الزام لگانے والوں کو منہ کی کھانا پڑی ، وہ بات بھی غلط ہے یعنی وہ فیصلہ بھی اسکرپٹ کا حصہ ہے۔
مریم اورنگزیب نے جہانگیر ترین کے نا اہل ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہےکہ ’’دھرنےوالا اے ٹی ایم بند ہوگیا ‘‘۔کل تک یہ دھرنا بھی اسکرپٹ کا حصہ تھا اس کے پیچھے ’’ فرشتے ‘‘ تھے ۔یعنی ان کے بقول آج دھرنااسکرپٹ نہیں رہا۔پھر جہاں تک ’’اے ٹی ایم ‘‘ بند ہونے کی بات ہے وہ بھی غلط ثابت ہوگی کیونکہ ’’میری رائے میںسابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نا اہل ہونے کے باوجود نون لیگ کےلئے ’’اے ٹی ایم ‘‘ کا کام کر رہے ہیں ۔ پارٹی کے صدر ہیں ۔ بالکل اسی طرح جہانگیر ترین بھی پارٹی کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے کام کرتے رہیں گے اور پی ٹی آئی کا یہ اے ٹی ایم بند نہیں ہو گا ۔بلاول بھٹو نے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ اے ٹی ایم مشین آئوٹ آف آرڈر ہو گئی ہے ۔ انہیں بھی غلط فہمی ہوئی اگر سوئزبنکوں میں پڑے ہوئے اربوں ڈالر منجمد نہیں ہوسکے تو جہانگیر ترین کی اے ٹی ایم مشین بھی بند نہیں ہوسکے گی۔
طلال چوہدری کا کہنا ہےکہ عمران نا اہل ہوجاتے تو ڈگڈگی بجانے والے کس سے دھرنا کرواتے؟۔یعنی اگر حدیبیہ کیس میں فیصلہ محمد شہباز شریف کے خلاف ہو جاتا تو ڈگڈگی بجانے والے پنجاب کا وزیر اعلیٰ کسے بناتے ۔ حیرت ہے کہ طلال چوہدری عمران خان کے حق میں ہونے والے فیصلے کو اسکرپٹ کا حصہ کہتے ہوئے یہ کیوں نہیں سوچتے کہ ایک اہم ترین فیصلہ شہباز شریف کے حق میں بھی ہوا ہے۔دانیال عزیز نے کہا ہےکہ اس فیصلے کا مختصر لائحہ عمل نظر آتا ہے کہ جہانگیر ترین کو قربان کر کےعمران خان کو بچانا مقصود تھا، یہ عین اسکرپٹ کے مطابق ہے۔ پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ پر الیکشن کمیشن کو 5سال تک محدود کر دیا گیا ، یہ 5سال کی تاریخ بھی متنازع ہے۔دوسری طرف یہ کہنا کہ حدیبیہ کا فیصلہ سچ کی فتح ہے ۔یعنی وہ اسکرپٹ کے مطابق نہیں ہے۔ یہ دو رخی عجیب لگتی ہے ۔انصاف کی بات تو یہ ہے کہ یا تودونوں فیصلوں کو اسکرپٹ کا حصہ کہا جائے یا پھر اِس فیصلے کو بھی اُسی طرح دیکھا جائے جس طرح حدیبیہ والے فیصلے کو دیکھا جارہا ہے۔دانیال عزیز کو یہ کیوں نہیں دکھائی دیتا کہ خود محمد شہباز شریف فرما رہے ہیں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے جھوٹے الزامات کو سچ سے شکست ہوئی،تمام الزامات سے بری ہو گیا ہوں ۔سپریم کورٹ کے فیصلے سے حق وانصاف کا بول بالا ہوا۔سپریم کورٹ آف پاکستان نے تاریخی فیصلہ دیا ہے ۔دانیال عزیز نے یہ بھی کہا ہے کہ فار و ق ستاراور خورشید شاہ بھی کہہ رہے ہیں کہ سیاسی انجینئرنگ ہو رہی ہے ۔یقیناََ یہ بات انہوں نے کہی ہے مگر انہوں نے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے یہ بات نہیں کہی ۔دانیال عزیز نے اپنے طور پریہ بیان عدلیہ کے فیصلہ کےساتھ جوڑنے کی کوشش کی ہے جو درست بات نہیں ۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے ہر دور میں عدلیہ کا احترام کیا ہے ۔مصدق ملک نے کہا ہےکہ نواز شریف خاموش نہیں رہیں گے۔ سوال پیدا ہوتا ہے کہ نواز شریف پہلے کب خاموش ہیں ۔انہوں نے توپہلے دن عدلیہ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے یہ بلیغ جملہ ارشاد فرمایا تھا کہ ’’ مجھے کیوں نکالا گیا ‘‘
عائشہ گلالئی نے کہا ہے کہ اس فیصلے کےبعد عمران خان اپنی اخلاقی حیثیت کھو چکے ہیں ۔ حیرت ہے اس خاتون پر بھی کہ عدالت نے فیصلہ عمران خان کے حق میں دیا ہے اور وہ فرماتی ہیں کہ وہ اپنا اخلاقی حق کھو چکے ہیں ۔نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے بھی فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج جانبدارانہ احتساب اور احتساب کے نام پر انتقام سے تمام پردے اٹھ گئے ہیں ، ثابت ہو گیا کہ اقامہ صرف بہانہ تھا، نواز شریف نشانہ تھا،نواز شریف پر ایک خیالی تنخواہ ظاہر کرنا ضروری ٹھہرا۔اب شک کی کوئی گنجائش نہیں کہ کسی بھی سازش ، دھرنوں اور احتساب نامی انتقام کا ہدف صرف نوازشریف ہیں کیونکہ عوام کا اصل نمائندہ صرف نواز شریف ہے ۔آج کے فیصلے نے اس تاثر پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے کہ نواز شریف کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے ۔محترمہ مریم نوازنے حدیبیہ پیپرز کے فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا حالانکہ انہیں انکل شہباز شریف کے حق میں ہونے والے فیصلےپر یہ کہنا چاہئے تھا کہ’’سپریم کورٹ کی جانب سے نیب کی اپیل مسترد کرنا ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے ، جو یہ دعویٰ کرتے تھے کہ اس کیس سے پورے شریف خاندان (ٹبر) کی سیاست ختم ہوجائے گی‘‘
پچھلے دنوں جب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ منظرعام پرآئی تو نواز شریف کے حامیوں نے کہا کہ نوازکے بعد اب شہباز شریف کی باری آ گئی ہے مگر حدیبیہ کے فیصلے نے اس بات کو غلط ثابت کر دیا مجھے لگتا ہے کہ اس فیصلے سے دونوں بھائیوں میں موجود فاصلے اور زیادہ بڑھ جائیں گے ۔