ایگزیکٹ:(اے پی پی) ایگزیکٹ اسکینڈل کیس میں ایف آئی اے کے سابق وکیل بیرسٹر زاہد جمیل کے گھر پر دستی بم سے حملہ ہوا ہے، یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب حکومت اس کیس میں ان کی خدمات دوبارہ حاصل کرنے پر غور کررہی ہے ۔ بیرسٹر زاہد جمیل نے ایگزیکٹ اسکینڈل کیس میں پراسرار طورپر دست بردار ہونے سے قبل ایف آئی اے کے وکیل کی حیثیت سے کامیابی سے مقدمہ لڑا۔ انہوں نے اعلیٰ اور ماتحت عدلیہ سے ملزم شعیب شیخ کی ضمانت نہیں ہونے دی، لیکن رواں سال جنوری میں انہوں نے خود کو کیس سے علیحدہ کرکے سب کو حیران کر دیا تھا۔ بیرسٹر زاہد جمیل کے مکان پر دستی بم سے حملہ ایک ایسے وقت ہوا ہے،جب حکومت شعیب شیخ کی ضمانت کی منظوری کے خلاف اپیل کی سماعت میں زاہد جمیل کی خدمات حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں، اس متعلق ایک اجلاس رواں ہفتے ہونے والا تھا کہ دستی بم حملہ ہوگیا ۔ متعلقہ پولیس افسر کا کہنا ہے کہ بم حملہ انہیں نقصان پہنچانے کی سنگین کوشش لگتی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ’’ کراچی کے حالات ‘‘ کی وجہ سے 4وکیل پہلے ہی اس کیس سے دستبردار ہو چکے ہیں۔ ایف آئی اے کے ایک اعلیٰ تفتیشی افسر کو ، جنہوں نے ایگزیکٹ کے مبینہ فراڈ کی فورنزک شہادتیں جمع کیں، انہیں پیچھا کرکے روکا گیا اور نامعلوم مقامات پر لے جاکر کئی بار ’’ مشاورت ‘‘ کی گئی۔
خبرنامہ سندھ
ایف آئی اے کے سابق وکیل زاہد جمیل کےگھر پربم حملہ
