کراچی (ملت + آئی این پی) میئر کراچی وسیم اختر نے کہاہے کہ پسماندہ دیہی علاقوں سے شہروں میں آبادی کی منتقلی کا غیر معمولی رجحان بڑے شہروں کیلئے21ویں صدی کا اہم چیلنج ہے ، کراچی سمیت دنیا کے تمام بڑے شہر وں کے وسائل اور انفراسٹرکچر مسلسل دباؤ کی زد میں ہیں ، حقیقی اور پائیدار ترقی کے لئے لوگوں کی بنیادی ضروریات کا درست اندازہ اور ترجیحی معاملات کا تعین کرنا ہوگا جہاں اسمارٹ گرین سٹی وڑن کے مطابق پائیدار شہری نظام کے تصور کو عملی شکل دی جاسکے ،مسائل کا مؤثر اوردیرپا حل تبھی نکلے گا جب اسٹیک ہولڈرز یکجا ہوکر قابل عمل حکمت عملی اور عملدرآمد کے طریقے وضع کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمہوریہ لاؤس (Lao) کے دارالحکومت وینتیان (Vientiane) میں انٹرنیشنل میئرز کانفرنس کے دوران ایشیا میں بین الحکومتی علاقائی دیرپا ماحولیاتی ٹرانسپورٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیاجس میں جاپان، فلپائن، نیپال، جمہوریہ لاؤ س اور بنگلہ دیش سمیت مختلف ایشیائی ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات، روڈ سیفٹی، شہری ترقی،لوکل گورنمنٹ پالیسی ، اربنائزیشن سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیا ل اور مشترکہ حکمت عملی کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔میئر کراچی وسیم اختر نے کراچی شہر میں درپیش مسائل اور ان کے پائیدار حل کے لئے ایک ایسے شہری ایجنڈے پر عملدرآمد پر زور دیا جس کی بدولت دیرپا اور پائیدار تعمیروترقی کی جانب پیش قدمی ہو اور تمام متعلقہ اداروں اور افراد کی اس عمل میں شمولیت یقینی بنے، انہوں نے کہاکہ مقامی سطح کے مسائل کا بہترین اور دیرپا حل مقامی حکومت ہی پیش کرسکتی ہے ، دنیا بھر میں یہی طریقہ اپنایا گیا ہے جس سے شہریوں کے مسائل تیزی سے حل ہوئے اور روزافزوں چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود شہری وسائل کو عمدہ طریقے سے استعمال میں لا کر بنیادی شہری سہولیات ہر ایک کو فراہم کی گئیں ، موجودہ حالات میں یہی وہ بہترین ماڈل ہے جسے اپنا کر ماحولیاتی اثرات سے نمٹا جاسکتا ہے اور روڈ سیفٹی کے تصور کو عملی شکل دے کر سڑکوں پر پیش آنے والے حادثات سے محفوظ رہا جاسکتا ہے، انہوں نے کہاکہ ترقی اور بہتری مسلسل جاری رہنے والا عمل ہے جسے کسی بھی صورت روکانہیں جاسکتا، ہر نیا چیلنج شہری انتظامیہ کو ماضی کے تجربات مد نظر رکھتے ہوئے مزید بہتر قدم اٹھانے کی راہ دکھاتا ہے ، میئر کراچی نے کہاکہ پائیدار حل کے لئے ایسے ترقیاتی عمل کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیئے جو ازخود آگے بڑھے اور شہریوں کو درپیش مسائل حل کرتے ہوئے بتدریج ان کی زندگیوں میں خوشگوار تبدیلی لانے کا سبب بنے، اس مقصد کے تحت سول سوسائٹی، نوجوانوں خصوصا طالب علموں کی شراکت کے ذریعے متعدد گھمبیر مسائل کا دیرپا حل ڈھونڈا جاسکتا ہے اس کے علاوہ متعلقہ قومی، علاقائی اور بین الاقوامی اداروں اور دیگر ماہرین سے بھی مشاورت کے ذریعے ایک وسیع تر نیٹ ورک تخلیق دیا جاسکتا ہے ، انہوں نے کہاکہ کراچی جیسے شہر میں جہاں مختلف قسم کے مسائل شہری ترقی کی راہ میں حائل ہیں شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے ریسرچ، نگرانی اور مشترکہ حکمت عملی کے اصولوں کوپیش نظر رکھنا ضروری ہے جس کے لئے متعلقہ اداروں سے بات چیت اور رابطے بڑھانے سمیت مختلف اقدامات کے ذریعے شہریوں کی روزمرہ زندگی میں بہتری لانے کی کوشش کی جارہی ہے ،تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز باہم مل کر شہر کی ترقی وخوشحالی کے لئے مشترکہ روڈ میپ پر کام کریں اور اسمارٹ گرین سٹی وڑن کے عین مطابق پائیدار شہری نظام کے تصور کو عملی شکل دی جاسکے۔
خبرنامہ سندھ
بڑے شہروں کیلئے21ویں صدی کا اہم چیلنج ہے
