کراچی (ملت + آئی این پی) متحدہ علماء محاذ پاکستان میں شامل مختلف مکاتب فکر کے 33علماء مشائخ و مفتیان عظام نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیاہے کہ جو حکومت ناموس رسالت کا تحفظ نہیں کرسکتی اسے حکمرانی کا حق حاصل نہیں،متحدہ علماء محاذ جمعہ کو بلاگرز کے خلاف یوم احتجاج منائے گی، ناموس رسالت ومقدس شخصیات کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔حکومت گستاخانہ بلاگرز کو ختم نہیں کرسکتی تو بوریا بستر باندھ لے عوام ان کا خود فیصلہ کرلیں گے۔اسلامی نظریاتی کونسل اور وفاقی و صوبائی وزارت مذہبی امور کے اداروں کی بلاگرز کے جرائم سے چشم پوشی و خاموشی معنیٰ خیز و تشویشناک ہے یہ ادارے اپنی افادیت کھوچکے ہیں۔توہین رسالت کے مرتکب بلاگرز کیخلاف کارروائی نہ کرنے والے حکمراں و متعلقہ ادارے عذاب خداوندی اور اپنے انجام سے ڈریں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز کے بلاگرز کے خلاف ریمارکس قرآن و سنت اور آئین پاکستان کی روح کے عین مطابق قومی امنگوں کے آئینہ دار ہیں۔ شیطانی ٹولہ آزادئ اظہار رائے کے نام پر دو قومی نظریہ ، افواج پاکستان اور دین وایمان کے خلاف زہر افشانی کرکے کروڑوں عاشقان رسول و محب وطن عوام کی دل آزاری و اشتعال انگیزی اور کھلی دہشت گردی کا ناقابل تلافی مجرمانہ ارتکاب کررہا ہے جس کی پشت پناہی کرنے والے بھی جرم میں برابر کے شریک ہیں۔مذمت کرنے والوں میں شیخ الحدیث علامہ محمد اسفند یار خان، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد نعیم،مفتی جان محمد نعیمی،مولانا پروفیسر حافظ محمد سلفی ،مولانا انتظارالحق تھانوی، علامہ مرزایوسف حسین،مولانا محمد امین انصاری، خواجہ احمد الرحمن یار خان، علامہ عون محمد نقوی،علامہ علی کرارنقوی،علامہ اختر محمدی،علامہ عبداللہ غازی،علامہ عبدالخالق فریدی، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، علامہ سید سجاد شبیر رضوی،مفتی محمد بخاری، مولانا ڈاکٹر جمیل بندھانی،شیخ الحدیث مولانا فیض اللہ آزاد، مولانا قاری اللہ داد، علامہ شاہدین اشرفی،مفتی ساجد یار خان، علامہ روشن دین الرشیدی،مفتی شبیر احمد، مفتی منیب الرحمن (بنوری) ،مفتی طارق الیاس، مفتی شمیم،علامہ عقیل انجم،علامہ شوکت مغل، علامہ ڈاکٹر عامر عبداللہ محمدی،علامہ حماداللہ مدنی،علامہ شاہ فیروز الدین رحمانی،مفتی فیروزالدین ہزاروی،علامہ قرۃ العین،مفتی وجیہ الدین شامل ہیں۔
خبرنامہ سندھ
متحدہ علماء محاذ جمعہ کو بلاگرز کے خلاف یوم احتجاج منائے گی
