خبرنامہ سندھ

آواز سنی یہی گاڑی ہے، پھرفائرنگ شروع ہوگئی

آواز سنی یہی گاڑی ہے، پھرفائرنگ شروع ہوگئی

کراچی:(ملت آن لائن) ڈیفنس میں چند روز قبل پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک نوجوان انتظار کی دوست مدیحہ کیانی کا کہنا ہے کہ وقوعہ کے روز آواز سنی کہ یہی گاڑی ہے جس کے بعد گاڑی پر فائرنگ شرو ع ہوگئی۔ واقعے کے روز مقتول انتظار کی گاڑی میں موجود مدیحہ کیانی نامی خاتون کا کہنا ہے کہ ہم برگر لینے نکلے تو ڈیفنس میں ہی کالی گاڑی نے راستہ روکا جس کے بعد انتظار سے پوچھتی رہی کہ یہ کون لوگ ہیں اور کیا ہو رہا ہے۔ مدیحہ کے مطابق ان کے علم میں نہیں کہ فائرنگ کس نے کی تاہم ایک گاڑی اور بائیک ہماری کار کے پیچھے پہنچی اور فائرنگ کی، بس یہی آواز سنی کہ یہی گاڑی ہے جس کے بعد فائرنگ شروع ہوگئی۔
کراچی میں نوجوان قتل: انتظار کےساتھ گاڑی میں موجود لڑکی سے پولیس کا رابطہ
مدیحہ نے بتایا کہ جب گاڑی پر فائرنگ ہوئی تو نیچے ہوگئی اور بچنے کی کوشش کی، واقعے کے بعد رکشے میں بیٹھ کر گھر چلی گئی، رکشے میں بیٹھنے کے بعد خیال آیا کہ فون گاڑی میں رہ گیا جس کے بعد فون لینے دوبارہ گاڑی میں گئی تھی۔
مدیحہ کیانی نے کہا کہ مجھے اس معاملے میں نہ گھسیٹا جائے۔
دوسری جانب مقتول انتظار کے والد کا کہنا ہے کہ مدیحہ کہتی ہے کہ ایک ہفتے پہلے انتظار سے دوستی ہوئی، کہیں یہ طے شدہ منصوبہ تو نہیں تھا۔ انتظار کے والد نے مطالبہ کیا کہ انتظار، مدیحہ اور پولیس اہل کاروں کے ایک مہینے کا موبائل ڈیٹا نکالا جائے تاکہ قتل کی اصل وجہ تک پہنچا جائے۔ خیال رہے کہ 13 جنوری کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے 19 سالہ انتظار ہلاک ہوگیا تھا جس کے بعد فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔