خبرنامہ سندھ

اسی لہجے میں بات کروں گی جوکرنا ہے کرلیں، شہلا رضا

اسی لہجے میں

اسی لہجے میں بات کروں گی جوکرنا ہے کرلیں، شہلا رضا

لاہور:(ملت آن لائن) سندھ اسمبلی میں اراکین اور ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کے درمیان مسلسل دوسرے روز بھی تکرار کا سلسلہ جاری رہا، رکن اسمبلی محمد حسین نے شہلا رضا کے اندازِ گفتگو پر اعتراض اٹھایا تو انہوں نے کہا کہ وہ اسی انداز میں بات کریں گی جو کرنا ہے کرلیں۔ اپوزیشن ارکان نے شہلا رضا کے رویے کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور شروع کردیا۔ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر قائم مقام اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا جارحانہ موڈ میں نظر آئیں، غصہ بھی دکھایا، جھڑکیاں بھی پلائیں اور اجلاس سے نکالنے کی رولنگ بھی دے دی جبکہ حزب اختلاف کی جماعتیں احتجاج کرتی رہ گئیں۔ شہلا رضا کا انداز آغاز سے ہی انتہائی جارحانہ تھا، دعا کے دوران جب ایم کیو ایم کے محفوظ یار خان نے ڈپٹی اسپیکر کی طرف سے گزشتہ روز ادا ہونے والے غیر پارلیمانی جملوں کو کارروائی سے حذف کرنے مطالبہ کیا گیا تو شہلا رضا غصے میں آگئیں۔ شہلا رضا نے محفوظ یار خان سے کہا کہ وہ انہیں ہدایات نہ دیں۔ اس کے بعد جب ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین نے بولنا شروع کیا تو شہلا رضا نے ان کا مائیک بند کرادیا۔ جب وہ بدستور بولتے رہے تو شہلا رضا غصے میں آگئیں اور عملے سے ممبر کو باہر نکالنے کی ہدایت کردی۔ محمد حسین نے شہلا رضا سے کہا کہ وہ یہ نہ کہا کریں کہ وہ یہ کردیں گی وہ کردیں گی، اگر ارکان اپنے پر آجائیں تو آپ ایوان میں کچھ نہیں کرسکتیں جس پر شہلا رضا نے کہا کہ ’’محمد حسین صاحب آپ بھی کچھ نہیں کرسکتے، جو کرنا ہے مجھے کرکے دکھائیں‘‘۔ ایک موقع پر پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان کے سوال کرنے پر ڈپٹی اسپیکر نے انہیں سختی سے جھڑک دیا اور انہیں سوال کرنے کا موقع نہیں دیا۔ ایوان کی کارروائی کے دوران حزب اختلاف کے ارکان قائم مقام اسپیکر شہلا رضا کے اس جارحانہ رویے سے نالاں دکھائی دیئے۔