خبرنامہ سندھ

جن لوگوں نے زمینوں پر قبضہ کیا ان کے خلاف کیا ایکشن لیا،چیف جسٹس

اسلام آباد:(ملت آن لائن) سندھ میں ہندو برادری کی زمینوں پرقبضے کے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جن لوگوں نے زمینوں پر قبضہ کیا ہے انہیں نوٹس جاری کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سندھ میں ہندو کمیونٹی کی زمینوں پرقبضے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت عظمیٰ میں سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے کہا کہ جن لوگوں نے قبضہ کیا ہے انہیں نوٹس جاری کرتے ہیں۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی عدم حاضری پرعدالت عظمیٰ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ 25 ہزار روپے جرمانے کی رقم ڈیم فنڈ میں جمع کرائیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے استفسار کیا کہ جن لوگوں نے زمینوں پر قبضہ کیا ان کے خلاف کیا ایکشن لیا، ایم این اے رمیش کمار نے کہا کہ لاڑکانہ ڈویژن کی رپورٹ فائنل ہوچکی ہے۔

پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ لاڑکانہ کی دھرم شالہ گٹو شالہ پر قبضہ ہے، شمشان گھاٹ پر بھی قبضہ ہے۔

رمیش کمار نے کہا کہ بھگوان داس کی زمین پرقبضہ غیررجسٹرڈ پاورآف اٹارنی کے ذریعے ہوا، عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ سندھ حکومت نے التوا کی درخواست کی، جس کی کوئی وجہ نہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 12 نومبر کو سندھ میں ہندوبرادری کی جائیدادوں پرقبضے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ اس کیس کی رپورٹ ہمیں 15 دن میں چاہیے۔