خبرنامہ سندھ

کراچی پولیس کے 12 ہزار سے زائد اہلکاروں کا ریکارڈ مشکوک

کراچی(ملت آن لائن)سی ٹی ڈی کی رپورٹ میں کراچی پولیس کے 12 ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کا ریکارڈ مشتبہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پولیس افسران واہلکاروں کے خلاف کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں ایڈیشنل آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) ثنااللہ عباسی کی سربراہی میں ہونے والی تفتیش کی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی۔

سی ٹی ڈی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ کراچی پولیس کے 12 ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کا ریکارڈ مشکوک ہے۔

رپورٹ کے مطابق اب تک 1534 اہلکار کمیٹی کے روبرو پیش ہوئے جن میں سے 400 اہلکاروں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی سفارش کی گئی جب کہ 1100 اہلکاروں کو کلیئر قرار دیا گیا۔

اس موقع پر عدالت نے کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ یہ بتائیں اعلیٰ افسران کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہورہی؟ یہ نہیں چلے گا کہ صرف چھوٹے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

جسٹس سجاد علی شاہ کا کہنا تھا کیا ہمیں نہیں معلوم کہ سندھ پولیس میں کیا کھینچا تانی چل رہی ہے۔

عدالت نے دوران سماعت چیف سیکریٹری سندھ کو بھی فوری طور پر عدالت میں طلب کرلیا۔ عدالت نے گریڈ 17 سے اوپر کے افسران کے خلاف کارروائی کے لیے ایڈوکیٹ جنرل کو 28 جولائی تک کی مہلت دے دی۔