خبرنامہ سندھ

زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت

زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ

زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت

کراچی:(ملت آن لائن) سندھ ہائی کورٹ میں غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی گئی، عدالت نے ریفرنس دائر نہ کرنے پر نیب پر برہمی کا اظہار کیا۔

تفصیلات کے مطابق آج سندھ ہائی کورٹ میں ملیر ندی کی 324 ایکڑ اراضی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی گئی، دوران سماعت عدالت نے نیب پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی الاٹمنٹ کے خلاف تین سال سے کارروائی ہو رہی ہے لیکن نتائج کچھ نہیں۔

عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ سرکاری زمین کا کیا اسٹیٹس ہے، نیب نے اپنے دلائل میں کہا کہ 1992 میں 6 ایکڑ زمین خلاف ضابطہ الاٹ کی گئی تاہم زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کردی گئی ہے، عدالت نے موقف اختیار کیا کہ جب الاٹمنٹ منسوخ ہوگئی ہے پھر تحقیقات کیوں ہورہی ہے۔

دوران سماعت تفتیشی افسرنے موقف اختیار کیا کہ نیب کو ازسر نو تفتیش کے لیے ریفرنس واپس کردیا ہے، انکوائری کی منظوری کے بعد تفتیش ہوگی جس کے لیے وقت چاہیے۔

عدالت نے نیب کو ازسر نو تفتیش کے لیے مزید مہلت دیتے ہوئے سیکریٹری کو آپریشن و دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں 28 فروری تک توسیع دے دی ہے۔