خبرنامہ سندھ

ماڈل ایان علی کی مشکل وقت میں ترقی پسند ادیب سے دعا کی درخواست

ماڈل ایان علی کی مشکل وقت میں ترقی پسند ادیب سے دعا کی درخواست
کراچی:(ملت آن لائن) ماڈل ایان علی نے معروف ترقی پسند ادیب ذوالفقار قادری کو مذہبی و روحانی گھرانے سے وابستہ شخصیت جان کر اپنے لیے دعا کرنے کی درخواست کی۔ تقریباً 2 سال قبل ماڈل ایان علی نے اپنے خلاف قائم کیس کے سلسلے میں کراچی سے اسلام آباد سفر کے دوران سندھی زبان کے معروف ترقی پسند ادیب ذوالفقار قادری کو مذہبی و روحانی گھرانے سے وابستہ شخصیت جان کر اپنے لیے دعا کرنے کی درخواست کی، جبکہ اتفاق سے اسی دن عدالت کی جانب سے انھیں پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم ملنے کے بعد انھوں نے ذوالفقار قادری کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اس دلچسپ واقعے کا تذکرہ ذوالفقار قادری نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر رکھی گئی اپنی تازہ پوسٹ میں کیا ہے، مذکورہ پوسٹ میں انھوں نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایان علی کے ساتھ اپنی تصویر بھی شیئر کی ہے، اپنی پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ 2 سال قبل جب وہ ایک کانفرنس میں شرکت کیلیے کراچی سے اسلام آباد جا رہے تھے تو جہاز میں انھیں ماڈل ایان علی کی سیٹ کے ساتھ والی سیٹ الاٹ ہوئی تھی، ضلع لاڑکانہ کے جاگیرداری نظام کا پس منظر ہونے کے ناطے اول تو انھیں اپنے ساتھ والی نشست پر پینٹ شرٹ میں ملبوس ایک الٹرا ماڈرن خاتون کو بیٹھا دیکھ کر ہچکچاہٹ ہوئی تاہم ایئر ہوسٹس کی جانب سے سیٹ کی تصدیق ہونے کے بعد وہ بیٹھ گئے، تھوڑی دیر کے بعد ایک فلائٹ اسٹیورڈ نے ان کی سیٹ کے قریب آکر انھیں جھک کر سلام کیا اور کہا کہ قادری صاحب کسی چیز کی ضرورت ہو تو بتا دیجیے گا، میں نے ان کا شکریہ ادا کیا۔ وہ المرتضیٰ ہاؤس لاڑکانہ کے پرانے ملازم جان محمد کھکھرانی کے فرزند ممتاز تھے جنھیں بے نظیر بھٹو نے اپنی دوسرے دور حکومت کے دوران نوکری دی تھی۔مذکورہ فلائٹ اسٹیورڈ کی جانب سے مجھے قادری صاحب کہہ کر عزت دیتے ہوئے دیکھ کر ایان علی نے مجھ سے بات چیت شروع کر دی اور کہا کہ ’’آپ کا تعلق قادری سلسلے سے ہے جو بہت ہی عبادت گزار اور پرہیزگار ہوتے ہیں، قادری صاحبان کی نعتوں میں بھی دلی سکون ملتا ہے، آپ میرے حق میں دعا کریں، میں بڑے لوگوں کے جھگڑے میں پھنس گئی ہوں‘‘ اس پر ذوالفقار قادری نے ان سے کہا کہ اللہ تعالیٰ آپ کی مشکلیں آسان کرے گا۔
ذوالفقار قادری کے مطابق اتفاق سے اسی دن کی پیشی پر عدالت نے ایان علی کو پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دے دیا، وہ لکھتے ہیں کہ دوسری بار اس فیصلے کے بعد اسلام آباد سے کراچی آتے ہوئے جب اسلام آباد ایئرپورٹ پر دوبارہ ان کی ملاقات ایان علی سے ہوئی تو ایان علی ان سے انتہائی عزت و احترام کے ساتھ ملیں اور پاسپورٹ واپس کرنے کے عدالتی حکم کی خوشخبری سناتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا، اس موقع پر ایان علی نے ان سے درخواست کی کہ ’’ میرے لیے دعا کرتے رہا کریں‘‘ ذوالفقار قادری کہتے ہیں کہ کوئی آدمی کتنا بھی بڑا اور طاقتور کیوں نہ ہو مشکل وقت میں انھیں دعاؤں کی ضرورت پڑتی ہے۔