خبرنامہ سندھ

وفاقی وزیر قانون کی اشتراک عمل معاہدے پر جلد عمل درآمد کی یقین دہانی

کراچی۔(ملت آن لائن) وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر پروفیسر ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے قانون کی معیاری تعلیم اور ایک موثر نظام عدل کی بڑی اہمیت ہے اور حکومت ان دو شعبوں کی بہتری کے حوالے سے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید بھٹو جامعہ قانون (ذیبول )کے بانی وائس چانسلر جسٹس (ر)قاضی خالد علی سے گفتگو میں کیا جنہوں نے وفاقی وزیر سے انکے کراچی آفس میں ملاقات کی۔ ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ذیبول ملک کی پہلی اور واحد جامعہ قانون ہے اور وہ اسکے سلیکشن بورڈ کے ممبر اور وزیٹنگ پروفیسر کی حیثیت سے اسکے قیام سے لے کر اب تک کے تمام ارتقائی مراحل کے عینی شاہد رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذیبول نے بین الاقوامی سطح پر جو پزیرائی حاصل کی ہے وہ نہ صرف جامعہ قانون بلکہ خود پاکستان کے لیے بھی اعزاز کی بات ہے۔ قاضی خالد علی نے وفاقی وزیر قانون کو شہید بھٹو جامعہ قانون اور نارتھمپٹن یونیورسٹی برطانیہ کے درمیان ہونے والے باہمی اشتراک عمل کے معاہدے میں پیش رفت کے حوالے سے بتایا کہ وفاقی وزرت داخلہ نے پانچ ماہ بعد اس معاہدے کو سیکورٹی کلیرنس دے دی ہے ۔ اس معاہدے کے مطابق سندھ کے غریب اور متوسط طبقات سے تعلق رکھنے والے ذہین اور محنتی طلبا و طالبات انڈر گریجویٹ کورسز میں 2000 پاونڈ اور پوسٹ گریجویٹ کورسز میں محض 1300 پاونڈ سالانہ فیس ادا کرکے آخری سال کی تعلیم برطانیہ میں حاصل کریں گے اور انہیں ڈگری بھی برطانوی یونیورسٹی عطاکرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ، اعلی تعلیمی کمیشن سندھ، اعلی تعلیمی کمیشن پاکستان اور وزارت خارجہ پہلے ہی اس معاہدے کی منظوری دے چکے ہیں ۔ ضابطے کے مطابق سیکورٹی کلیرنس ملنے کے بعد وفاقی وزارت تعلیم اس معاہدے پر وفاقی وزارت انصاف و قانون سے رائے لے گی اورحتمی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو پیش کرے گی۔ قاضی خالد علی نے کہا کہ ذیبول کا نیا تعلیمی سیشن ستمبر کے دوسرے ہفتے سے شروع کرنے ہوگا اور انکی کوشش ہے کہ نئے سیشن سے اس معاہدے پر عمل درآمد شروع کردیا جائے۔انہوں نے کہا کہ وزارت قانون اس معاہدے پر اپنی رائے بلاتاخیردے دے تو اس معاہدے پر اسی سال سے عمل درامد شروع ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹر فروغ نسیم نے قاضی خالد کو اس معاہدے پر عمل درامد کے حوالے سے تمام امور ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کی یقین دہانی کرائی۔ ڈاکٹر فروغ نسیم کے دفتر کے باہر موجود میڈیا سے بات کرتے ہوئے قاضی خالد نے کہا کہ ڈاکٹر فروغ نسیم بین الاقوامی سطح کے ماہر قانون ہیں اور انہوں نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اہم مقدمات لڑے ہیں اور انکیکئی مقدمات لا جرنلز میں رپورٹ ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا ایسے اعلی تعلیم یافتہ قانون دان سے توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ ملک میں معیاری اور قابل عمل قانو ن سازی اور اس پر عمل درآمد کے حوالے سے اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔