خبرنامہ سندھ

کراچی میں 2 بچوں کی ہلاکت: ریسٹورنٹ اور پلے لینڈ کی دکان کی اشیاء مضرِصحت نکلیں

کراچی کے علاقے ڈیفنس کے ایک ریسٹورنٹ کا کھانا کھانے سے گذشتہ ماہ 2 بچوں کی ہلاکت کے واقعے میں پیش رفت ہوئی ہے اور تجزیاتی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریسٹورنٹ اور پلے لینڈ میں واقع دکان کی کھانے کی اشیاء مضرِصحت تھیں، جنہیں کھانے سے بچوں کو فوڈ پوائزنگ ہوئی، ان کی حالت خراب ہوئی اور وہ دم توڑ گئے۔

حکام کے مطابق لاہور اور کراچی سے میڈیکل رپورٹس پولیس کو موصول ہوگئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے 60 کے قریب سیمپل ٹیسٹ کے لیے بھیجے تھے۔

لاہور سے موصول ہونے والی ٹاکسی کولوجی رپورٹ کے مطابق کھانے میں زہر کے شواہد نہیں ملے، تاہم کھانے کے نمونوں کے غیر معیاری ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔

دوسری جانب تحقیقاتی حکام کے مطابق کراچی یونیورسٹی کے ریسرچ سینٹر کی رپورٹ بھی موصول ہوگئی ہے، جس کے مطابق بچوں کو غیر معیاری کھانا کھانے سے فوڈ پوائزنگ ہوئی، جس کے بعد انہیں الٹیاں لگیں اور ان کی حالت خراب ہوئی۔

تاہم حکام کا کہنا ہے کہ مائیکروبائیولوجی کی رپورٹ ابھی آنا باقی ہے۔

حکام کے مطابق رپورٹ کے بعد مستند ڈاکٹرز کا ایک پینل بناکر ان سے مشورہ کیا جائے گا، جس کے بعد ہی بچوں کی موت کی وجہ کا تعین ممکن ہوسکے گا۔

واقعے کا پس منظر

واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے دونوں بچے ہفتہ 10 نومبر کی رات اپنی والدہ کے ہمراہ پہلے ایک پلے لینڈ گئے جہاں انہوں نے ٹافیاں، آئس کریم اور چپس کھائے اور اس کے بعد زمزمہ میں واقع ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا۔

پولیس کے مطابق متاثرہ خاندان نے ہفتے کی رات 11 بجے کے قریب ریسٹورنٹ سے کھانا کھایا اور صبح 5 سے 6 بجے کے درمیان دونوں بچوں اور والدہ کی طبیعت خراب ہوئی اور انہیں الٹیاں ہوئیں۔ متاثرین کو اتوار (11 نومبر) کی دوپہر ایک نجی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں دونوں بچے دوران علاج دم توڑ گئے جب کہ ان کی والدہ کافی دن وہاں زیرعلاج رہیں۔

انتقال کر جانے والے بچوں کی شناخت ڈیڑھ سالہ احمد اور 5 سالہ محمد کے نام سے ہوئی۔

بچوں کی ابتدائی میڈیکولیگل رپورٹ اس سے قبل ہی پولیس کے حوالے کردی گئی تھی جبکہ بچوں کے نمونے فرانزک ٹیسٹ کے لیے لاہور اور کراچی کے ریسرچ سینٹر کو بھجوائے گئے تھے۔