خبرنامہ سندھ

کراچی: کھڈا مارکیٹ پر کار میں پراسرار دھماکہ

کراچی:(ملت آن لائن) صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کار میں ہونے والا دھماکہ پولیس کے لیے معمہ بن گیا۔ گاڑی ایک روز قبل جمشید کوارٹرز کے علاقے سے چوری ہوئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق کار دھماکے کا واقعہ کراچی کے علاقے کھڈا مارکیٹ، ڈیفنس میں پیش آیا۔ ابتدا میں پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ دھماکہ سلنڈر پھٹنے کے باعث ہوا تاہم بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ گاڑی میں سلنڈر پھٹنے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ گاڑی ایک خالی پلاٹ پر کھڑی تھی۔ گاڑی سے ایل پی جی کے 6 چھوٹے اور ایک سی این جی کا سلنڈر ملا ہے، گاڑی ایک روز قبل جمیشد کوارٹرز کے علاقے سے چوری ہوئی ہے۔

پولیس کے مطابق گاڑی اشفاق اعوان نامی شخص کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور چوری کے بعد حنا نامی خاتون نے گاڑی چوری کی رپورٹ درج کروائی تھی۔ دھماکے سے تباہ گاڑی سنہ 2007 میں بھی چوری ہوئی تھی جو 5 روز بعد مل گئی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تاہم گاڑی تباہ ہوچکی ہے۔

واقعے کے بعد انچارج محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) مظہر مشہوانی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔ سی ٹی ڈی کی ٹیم جائے وقوعہ کا معائنہ کر رہی ہے۔ ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ بھی جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔

دھماکہ خوف و ہراس پھیلانے کے لیے تھا

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ گاڑی میں دھماکہ دیسی ساختہ وی بی آئی ای ڈی سے کیا گیا، بڑا دھماکہ کرنے کے لیے سلنڈرز لگائے گئے تھے۔

ڈی آئی جی کے مطابق ابتدائی طور پر دھماکے کا کوئی ٹارگٹ نہیں تھا، ممکنہ طور پر دھماکہ خوف و ہراس پھیلانے کے لیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ گاڑی چوری کی گئی تھی، 10 گھنٹے بعد یہاں دھماکہ ہوا۔ واقعے کی مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کھارادر کے ہی علاقے میں نامعلوم افراد نے ایک ریستوران پر فائرنگ کی تھی جس نے نوجوان زخمی ہوگیا تھا۔

ملزمان جاتے جاتے 10 لاکھ روپے بھتے کی پرچی بھی پھینک گئے تھے۔ فائرنگ کا مقدمہ دکان مالک کی مدعیت میں کھارادر تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمےمیں دہشت گردی، بھتہ خوری اور اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔