خبرنامہ

مسلسل 2 میچزمیں ناکامی کےبعد قومی ٹیم آج اہم معرکےمیں انگلینڈ سےٹکرائےگی

ناٹنگھم:(اے پی پی) پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 5 ایک روزہ میچز کی سیریز کا تیسرا اور اہم میچ آج کھیلا جارہا ہے۔ ابتدائی 2 ون ڈے میچز میں ناکامیوں کے بعد پاکستانی ٹیم آج ٹرینٹ برج میں انگلینڈ کے مقابل ہوگی۔ شکست کی صورت میں نہ صرف سیریز ہاتھ سے جائے گی بلکہ آئی سی سی رینکنگ پر بھی اثر پڑسکتا ہے، ساؤتھمپٹن اور لندن میں کھیلے گئے میچز میں ٹاپ آرڈر کی فارم مہمان ٹیم کیلیے باعث تشویش بنی رہی ، دوسرے میچ میں تو 3وکٹیں صرف 2رنز پر گر گئی تھیں،لڑکھڑاتی بیٹنگ کو سرفراز احمد اور عماد وسیم نے سہارا ضرور دیا لیکن اتنا مجموعہ تشکیل نہ دیا جا سکا کہ انگلینڈ کو دباؤ کا شکار کیا جا سکے، تیسرے میچ میں بقا کی جنگ لڑنے کیلیے اوپنرز کو ناکامیوں کا تسلسل توڑنا ہوگا، سمیع اسلم طویل عرصے بعد ون ڈے کرکٹ کھیل رہے ہیں، شرجیل خان آئرلینڈ کیخلاف اچھی اننگز کے باوجود انگلینڈ میں غیر ذمہ دارانہ انداز میں کھیلتے ہوئے وکٹ گنوا رہے ہیں، کپتان اظہر علی نے پہلے میچ میں ففٹی ضرور بنائی لیکن رن ریٹ جدید ون ڈے کرکٹ سے ہم آہنگ نہیں تھا، ڈاٹ بالز کی وجہ سے دباؤ بڑھا جس کے سبب مڈل اور لوئر آرڈر نے تیزی سے رنز بنانے کے بجائے وکٹیں گنوائیں۔ دوسرے میچ میں یکسر ناکام رہنے والے کپتان خود بھی دباؤ کا شکار ہوں گے، بابراعظم پُراعتماد اسٹروکس کھیلنے کے بعد بدقسمتی سے آؤٹ ہوتے رہے ہیں، منگل کے میچ میں ان سے بڑی اننگز کی امیدیں وابستہ ہونگی، تیزی سے رنز بنانے کی صلاحیت رکھنے والے سرفراز احمد پاکستان کا اہم مہرہ ثابت ہوسکتے ہیں، شعیب ملک کو بھی سینئر کا کردار ادا کرنا ہوگا، عماد وسیم بیٹ اور بال دونوں سے ٹیم کیلیے فتح گر کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انجرڈ محمد حفیظ کی جگہ فاسٹ بولر محمد عرفان کو طلب کرلیا گیا ہے۔ محمد عامر یا وہاب ریاض میں سے کسی ایک کو آرام دینے کا فیصلہ کیا گیا تو طویل قامت پیسر پلیئنگ الیون کا حصہ بن سکتے ہیں،ٹیسٹ کرکٹ کی بانسبت ون ڈے میچز میں یاسر شاہ کی انگلینڈ کیخلاف کارکردگی پر سوالیہ نشان موجود ہے،انھوں نے 227رنز دے کر 5.89کے اکانومی ریٹ سے صرف 2وکٹیں حاصل کی ہیں،لیگ اسپنر اوول میں خاصے مہنگے ثابت ہوئے تھے،مینجمنٹ ان کو کھلانے کا فیصلہ سوچ سمجھ کرکرے گی، اچھی لائن لینتھ سے بولنگ کرنے والے حسن علی کو دوبارہ موقع دیا جا سکتا ہے،پیسرز کو ٹرینٹ برج میں ریورس سوئنگ کی تلاش ہوگی،گرین شرٹس کو فیلڈنگ میں روایتی غفلت سے جان چھڑا کر طویل انگلش بیٹنگ لائن کیلیے رنز کا حصول دشوار بنانے کیلیے سخت محنت درکار ہے۔

دوسری جانب انگلش کیمپ میں بھی اوپنرز کے حوالے سے تشویش موجود ہے، ٹیسٹ سیریز کے بعد ون ڈے میں بھی ایلکس ہیلز ناکامیوں کے شکار تاہم ابتدائی نقصان کی صورت میں ازالے کیلیے جوئے روٹ موجود ہیں، کپتان ایون مورگن کی فارم بھی واپس آ چکی، جونی بیئراسٹو بڑی اننگز کھیلنے کیلیے کوشاں ہونگے،جوزبٹلر رنز بنانے لگیں تو روکنا آسان نہیں ہوتا، مارک ووڈ ، کرس ووئکس اور لیام پلنکٹ کو ہوم کنڈیشنز میں مطلوبہ پیس اور باؤنس مل رہا ہے، آل راؤنڈر بین اسٹوکس بھی فٹ ہونے کے بعد بیٹنگ کے ساتھ بولنگ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ اسپن کے شعبے میں عادل رشید اور معین علی دستیاب ہیں، ضرورت پڑنے پر جوئے روٹ بھی پُرفریب بولنگ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، فیلڈنگ خاص طور پر رن آؤٹ کیلیے وکٹوں کو نشانہ بنانے میں کمزوری سے انگلش کیمپ میں فکرمندی موجود ہے، ٹرینٹ برج کی کنڈیشنز روایتی طور پر سوئنگ کیلیے موزوں خیال کی جاتی ہیں لیکن گذشتہ چند میچز میں مزاج بدلا ہے،انگلینڈ نے گذشتہ سال یہاں نیوزی لینڈ کا دیا 350کا ہدف 6اوورز قبل حاصل کرلیا تھا،ٹاس جیتنے والے کپتان کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ گرم اور خشک موسم میں مصنوعی روشنی میں ہدف حاصل کرنا یا دن میں خود بیٹنگ کو ترجیح دینا ہے۔