خبرنامہ

میلبورن ٹیسٹ، پاکستان دل ہی نہیں میچ بھی جیتنے کا خواہاں

میلبورن:(ملت+اے پی پی) میلبورن میں پاکستان صرف دل ہی نہیں، میچ بھی جیتنے کا خواہاں ہے، کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ برسبین میں فائٹ بیک کے بعد مہمان کرکٹرز کا اعتماد اور اپنی صلاحیتوں پر یقین بڑھ گیا، فتح کیساتھ سیریز میں واپسی کیلیے پرعزم ہیں، باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں بھاری میزبان کراؤڈ کی موجودگی میں کینگروزکوزیر کرنے کیلیے بڑی ثابت قدمی کی ضرورت ہوگی، پہلے ٹیسٹ میں حیران کن بیٹنگ کے باوجود گرین کیپس کسی خوش فہمی میں مبتلا نہیں، قطعی مختلف کنڈیشنزمیں ایشیائی ٹیموں کیلیے کبھی آسان نہیں ہوتیں، صرف بیٹسمینوں ہی نہیں، بولرز کیلیے بھی کارکردگی برقرار رکھنا ایک چیلنج ہوتا ہے، پچز میں پیس اور باؤنس کی وجہ سے لائن اور لینتھ کا بہت زیادہ خیال رکھنے کی ضرورت ہوگی۔ برسبین ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے جانب سے دیے جانے والے ریکارڈ 490 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے پاکستان نے عمدہ کھیل پیش کیا اور صرف 39 رنز کے معمولی مارجن سے ناکامی ہوئی لیکن دل ضرور جیت لیے، پہلے میچ میں شاندار فائٹ بیک کے بعد میلبورن میں فتح سیریز میں واپسی کا ذریعہ بنے گی، باکسنگ ڈے ٹیسٹ کیلیے تماشائیوں کا جوش و خروش بھی عروج پر ہے، بھاری کراؤڈ کی موجودگی میں میزبان کینگروز کو زیر کرنے کیلیے بڑی ثابت قدمی کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ تاریخ کے کامیاب ترین کپتان مصباح الحق کو یقین ہے کہ مہمان ٹیم عمدہ کارکردگی کی بدولت میلبورن میں میچ جیت کر سیریز میں واپسی کرے گی، میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں فائٹ بیک کے بعد کھلاڑی ذہنی طور پر مطمئن اور اگلے میچ میں اچھا کھیل پیش کرنے کیلیے پراعتماد ہیں،گزشتہ کئی سیریز میں گرین کیپس نے کئی بار خسارے میں جانے کے باوجود پانسہ پلٹنے میں کامیاب رہے ہیں، برسبین میں کارکردگی کے بعد پلیئرز کا اپنی صلاحیتوں پر یقین بڑھ گیا ہے، سب باکسنگ ڈے ٹیسٹ کی اہمیت سے بھی واقف ہیں،میلبورن میں میزبان ملک کا کراؤڈ کافی زیادہ ہوگا لیکن ساتھ ہی پاکستانی بھی بڑی تعداد آئیں گے، کامیابی کیلیے ہرشعبے میں بہترکھیل اورثابت قدمی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ برسبین ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بیٹنگ کی حیران کن کارکردگی کے بعد کھلاڑیوں کے حد سے زیادہ خود اعتمادی کا شکار ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ کسی خوش فہمی میں مبتلا ہونے کے بجائے سینئرز اور جونیئرز سب نے نیٹ میں سخت محنت جاری رکھی ہے، مہمان پلیئرز پر اعتماد ہی نہیں، پر عزم اور اپنی کرکٹ پر بھی بھرپور توجہ دیے ہوئے ہیں، ٹیم کی ذہنی اورجسمانی طور پر تیاریوں سے مطمئن ہوں، کینگروزکا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے فتح حاصل کرنے کی کوشش کرینگے۔آسٹریلیا کے گزشتہ چند ٹورز میں پاکستان کی بیٹنگ کے ساتھ ساتھ بولنگ بھی لمحہ فکریہ رہی ہے، پیسرز اور اسپنرز رنز روکنے اور وکٹیں لینے میں ناکا رہتے ہیں۔ اس حوالے سے سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ بیٹسمینوں اور بولرز سب کیلیے ایک نیا چیلنج ہے، یہاں کی کنڈیشنز ایشیائی ٹیموں کیلیے بالکل مختلف اورکبھی آسان نہیں ہوتیں، اچھی کارکردگی کیلیے بولرز کو بھی ان کے مطابق ڈھلنا پڑتا ہے، پچز میں پیس اورباؤنس کی وجہ سے لائن اور لینتھ کا بہت زیادہ خیال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے، ورنہ آپ بہت زیادہ رنزدیتے ہیں اور حریف پر دباؤ برقرار نہیں رکھ پاتے،حریف کی 20 وکٹیں لینا ہمیشہ ہی چیلنج ہوتا ہے،امید ہے کہ بولرز یہاں کی کنڈیشنز سے مطابقت پیدا کرتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کا بہتر انداز میں استعمال کرسکیں گے، سب نے نیٹ میں سخت محنت سے اپنی کارکردگی بہتر بنانے کیلیے کام کیا ہے، میچ کے دوران اس کے مثبت نتائج بھی حاصل ہونگے۔