خبرنامہ

پنک گیند سے نائٹ ٹیسٹ، پلیئرز بدستور اندھیرے میں

کراچی:(اے پی پی) پنک گیند سے اولین نائٹ ٹیسٹ کے حوالے سے پاکستانی پلیئرز بدستور اندھیرے میں ہیں،آئندہ ماہ دبئی میں ویسٹ انڈیز سے شیڈول مقابلے کی تیاریاں تاحال شروع نہیں کی جا سکیں، کھلاڑیوں کو ایک یا 2 فرسٹ کلاس میچز کے بعد براہ راست ٹیسٹ کھیلنا ہوگا،اسی لیے وہ تشویش کا شکار ہیں۔ دنیا بھر کی طرح پاکستان بھی زیادہ کراؤڈ کو متوجہ کرنے کیلیے نائٹ ٹیسٹ کا آغاز کر رہا ہے، اس ضمن میں ٹیم کا اولین مقابلہ 13 اکتوبر سے دبئی میں ویسٹ انڈیز سے ہوگا، قومی کرکٹرز کو پنک گیند سے رات میں کھیلنے کا تجربہ نہ ہونے کے برابر ہے اسی لیے وہ تشویش کا شکار ہیں، ایک کھلاڑی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اب تک گیند یا کنڈیشنز کے حوالے سے ہمیں کوئی پریزنٹیشن نہیں دی گئی، نجانے کیسے کھیلیں گے۔ دوسری جانب بورڈ کا کہنا ہے کہ یکم اکتوبر سے شروع ہونے والی قائد اعظم ٹرافی کے چند چار روزہ میچز ڈے اینڈ نائٹ ہونگے،اس سے کھلاڑیوں کو گیند کا اندازہ ہو جائیگا۔ حیران کن طور پر حکام نے اس بات پر غور نہیں کیاکہ سرفراز ، عامر، وہاب اور یاسر شاہ سمیت کئی کھلاڑی محدود اوورزکی کرکٹ بھی کھیلتے ہیں،انھیں20 یا 21 ستمبر کو ہی یو اے ای روانہ ہونا پڑے گا، ایسے میں وہ کیسے پنک گیند سے فرسٹ کلاس میچ کھیل سکیں گے؟ ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی نے بغیرہوم ورک کیے عجلت میں نائٹ ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا، بھارت نے اب تک طے نہیں کیا کہ وہ کب اس طرز کا پہلا پانچ روزہ میچ کھیلے گا مگر وہاں پنک گیند سے نائٹ ڈومیسٹک میچز شروع ہو چکے ہیں، دنیا بھر میں کھلاڑیوں نے گیند کو زیادہ پسندیدگی سے نہیں دیکھا اور انھیں مسائل کا سامنا ہے، پی سی بی نے آسٹریلیا سے کوکابورا بالز منگوا تو لیں مگر انھیں آزمانے کا اب تک موقع نہیں مل سکا۔ واضح رہے کہ رواں برس کے اختتام پر پاکستانی ٹیم آسٹریلیا میں بھی پنک گیند سے نائٹ ٹیسٹ کھیلے گی۔