خبرنامہ

گرفت کمزور، پاکستانی ٹیم پر تنقید کے تیر برسنے لگے

میلبورن:(ملت+اے پی پی) شاندار بیٹنگ کے باوجود میلبورن ٹیسٹ میں گرفت کمزور ہونے پر پاکستانی ٹیم پر تنقید کے تیر برسنے لگے، سابق کپتان و کوچ وقار یونس نے کینگروز کو کھلی چھوٹ دینے کا ذمہ داروہاب ریاض اور یاسر شاہ کو قرار دیدیا، مصباح الحق کی فیلڈ سیٹنگ کوکئی سابق آسٹریلوی کپتان ناقص قرار دینے لگے۔ پاکستان نے 443 رنز 9 وکٹ پر اننگز ڈیکلیئرڈ کی مگر ٹیم آغاز میں وکٹیں اڑا کر آسٹریلوی ٹیم کو دباؤ میں لانے میں مکمل طور پر ناکام رہی، خاص طور پر فاسٹ بولر وہاب نے انتہائی مایوس کیا جنھوں نے پوری 10 نوبالز کردیں، ان میں2 بار انھوں نے لگاتار لائن سے پاؤں باہر نکالا، ایسی ہی ایک گیند پر وارنر بولڈ بھی ہوئے مگر نوبال کی وجہ سے انھیں بیٹنگ جاری رکھنے کا موقع ملا۔ سابق کپتان اور کوچ وقار یونس سمجھتے ہیں کہ وہاب کی مہنگی ثابت ہونے والی نوبالز اور یاسر کی جانب سے بے تحاشا دیے جانے والے رنز سے گرین کیپس کی گرفت ڈھیلی پڑی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان نے خود ہی اس ٹیسٹ کو اپنے لیے مشکل بنا دیا،ان تمام نوبالز سے صورتحال خراب ہوئی،اگر وارنر کی وکٹ لے لی جاتی تو چیزیں شاید مختلف ہوتیں۔ یاسر شاہ نے میٹ رینشا کو آؤٹ کیا مگر پھر ان کی بولنگ میں کوئی دم نظر نہیں آیا، لیگ سائیڈ پر دفاعی فیلڈ سے انھیں کوئی مدد نہیں ملی۔ وقار یونس نے کہاکہ یاسر شاہ عام قسم کے بولر دکھائی دیے، آسٹریلوی بیٹسمینوں نے انھیں اوسط درجے کا بولر بناکر رکھ دیا۔ آسٹریلیا کے سابق کپتانوں بل لاری اور مائیکل کلارک نے ناقص فیلڈ سیٹنگ پر پاکستانی قائد مصباح کو تنقید کا نشانہ بنایا، مہمان ٹیم کی جانب سے متعد اوورز کے دوران آف سائیڈ پر 3فیلڈر (لیگ سلپ، بیٹ پیڈ اور شارٹ مڈ وکٹ) کھڑے کیے گئے ، وارنر کو اننگز کے آغاز میں کئی مواقع ملے اور پھر وہ ففٹی اسکور کرنے کے بعد سیٹ ہوگئے۔ لاری نے کہا کہ میرے خیال میں مصباح کو خود اپنے اوپر ایک کڑی نظر ڈالنی چاہیے، ایک اچھی پچ پر اس فیلڈ کیساتھ کسی ٹاپ کلاس بیٹسمین کو آؤٹ کرنا تقریباً ناممکن ہے، مائیکل کلارک نے ان سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کو ہک کرنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی۔