خبرنامہ

بچوں کے فیس بک کڈز ایپ استعمال کرنے پر ماہرین کو تشویش

بچوں کے فیس

بچوں کے فیس بک کڈز ایپ استعمال کرنے پر ماہرین کو تشویش

لاہور:(ملت آن لائن)سوشل میڈیا کا استعمال آج کل بچے بھی کرنے لگے ہیں، جو والدین کی پریشانی کا اہم سبب ہے، یہی وجہ ہے کہ بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ فیس بک استعمال کرنے کی اجازت صرف 13 برس سے بڑے بچوں کو ہی ہونی چاہیے۔ فیس بک نے گزشتہ برس دسمبر میں بچوں کے لیے خصوصی طور پر فیس بک کڈز ایپ بنائی تھی جسے وہ والدین کے اکاؤنٹ سے منسلک ہونے کی بنا پر ہی استعمال کرسکتے ہیں۔ فیس بک کمپنی کے مطابق بچوں کے لیے متعارف کی گئی کڈز ایپ میں بچے صرف اُن صارفین سے بات کرسکتے ہیں جو ان کے والدین کے پاس ایڈ ہوں ۔ ان کے مطابق بچوں کی ایپ میں اشتہار بھی شامل نہیں کیے گئے اور بچے اس ایپ پر جو بھی کچھ کریں گے والدین کو اس کی خبر موصول ہوجائے گی۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ یہ بچوں اور والدین کے لیے ایک محفوظ ایپ ہے۔
لیکن ماہرینِ اطفال نے بچوں کے فیس بک کڈز ایپ استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کے استعمال کی اجازت انہیں اس عمر میں دینی چاہیے جب وہ تھوڑے با شعور ہوجائیں کیونکہ اس سے بچوں کا رجحان تعلیم اور دیگر فائدہ مند سرگرمیوں سے دور ہوجاتا ہے۔ امریکی کمرشل فری چائلڈ ہڈ نامی گروپ کے مطابق ‘ چھوٹے بچے سوشل میڈیا اکاﺅنٹس استعمال کرنے کے لیے ابھی تیار نہیں’۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آج کل سوشل میڈیا پر بھروسہ کرنا انتہائی مشکل ہے، جس کا ثبوت گزشتہ کئی عرصہ سے فیس بک پر اپ لوڈ ہونے والی جعلی خبروں اور فحش مواد نے دیا ہے۔ ان کے مطابق بچوں کا ذہن نازک ہوتا ہے اور کم عمری میں کوئی بھی بات ان کے دماغ میں بیٹھ جائے تو وہ نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ یونیورسٹی آف مشی گن کی ایک استاد پروفیسر جینے ریڈیسکی کا کہنا ہے کہ اگر بچوں کو کڈز ایپ دی جائے گی تو وہ کچھ دن بعد اس سے چھٹکارا حاصل کرکے ریگولر فیس بک اکاؤنٹ استعمال کرنے کی ضد کریں گے۔