خبرنامہ

سوشل میڈیا کمپنیاں انتہا پسندی سےلڑنےمیں ناکام رہی:برطانوی پارلیمان

لندن(آئی این پی)برطانیہ کے ارکان پارلیمان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کمپنیاں ان گروپس کا مقابلہ کرنے میں دانستہ طور پر ناکام ہو رہی ہیں جو انتہا پسندی کے فروغ کے لیے ان کا سہارا لیتے ہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کی سیلیکٹ کمیٹی نے کہا کہ فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب پر مالکانہ حق رکھنے والی گوگل جیسی کمپنیوں کو ذمے داری کے احساس کا زیادہ مظاہرہ کرنا چاہیے۔تاہم تینوں کمپنیوں نے کہا ہے کہ وہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے کردار کو سنجیدگی سے نبھا رہی ہیں۔اس صنعت سے تعلق رکھنے والے ادارے ٹیک یوکے نے کہا ہے کہ اس ضمن میں کس قدر کام ہو رہا ہے اس کے بارے میں اراکین پارلیمان نے غلط تصویر پیش کی ہے۔اپنی رپورٹ میں کمیٹی نے ان کمپنیوں پر یہ الزام لگایا ہے کہ انٹرنیٹ پر انتہا پسندی سے لڑنے کے معاملے میں یہ اپنی ذمے داریاں دوسروں کے سروں پر ڈالتی رہتی ہیں۔تاہم ایک ماہر کا خیال ہے کہ یہ نتیجہ اخذ کرنا قابل اعتراض طور پر سادہ اور گمراہ کن ہے۔اراکین پارلیمان کی کمیٹی نے کہا: فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب جیسے نیٹ ورک پروپیگنڈہ کے لیے پسندیدہ ذرائع ہیں اور یہ دہشت گردی کے لیے بھرتی کرنے کے پلیٹ فارم بن گئے ہیں۔کمیٹی کے سربراہ کیتھ ویز نے الزام لگایا کہ یہ نیٹ ورک ماورائے ملک اپنی قانونی حیثیت کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور کہا کہ انھیں ان معلومات کی تفصیل شائع کرنی چاہیے کہ وہ کتنے مواد ہٹاتے ہیں اور کتنی جلدی ہٹاتے ہیں۔