خبرنامہ

عرب ملک عمان میں مصنوعی مریخ بنانے کی تیاری

(ملت آبن لائن) تحقیق کرنے والوں نے مستقبل میں جھانکنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ آسٹرین اسپیس فورم نے عمان میں مصنوعی مریخ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد مریخ پر جائے بغیر ہی وہاں کے حالات کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ہے۔

اب تک دوسرے سیاروں کا سفر ہالی ووڈ فلموں تک محدود تھا مگر اب یہ حقیقی زندگی میں بھی ہونے والا ہے۔ آسٹریا کے ادارے ’’آسٹرین اسپیس فورم‘‘ نے عمان کے صحرا میں مریخ جیسا ماحول بنانے کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے جس نے 2015 کی سائنس فکشن ہالی ووڈ فلم ’’دی مارشیئن‘‘ کی یاد تازہ کردی ہے۔ اس فلم میں اداکار میٹ ڈیمن اپنے ساتھی خلا نوردوں کے ہمراہ مریخ کا سفر کرتے ہیں لیکن ایک طوفان میں پھنس جانے کے بعد ان کے ساتھی تو واپس زمین پر آجاتے ہیں لیکن میٹ وہیں زندہ رہنے کی سرتوڑ کوششیں کرتے نظر آتے ہیں۔

عمان کے صحرا میں بنائے جانے والے مصنوعی مریخ پر ہوا اور پانی کے بغیر پودے اگانے کی کوششیں کی جائیں گی، بالکل اسی طرح جیسے میٹ ڈیمن فلم دی مارشیئن میں کرتے ہیں۔ اس مصنوعی مریخی شہر میں صرف پندرہ لوگوں کو بھیجا جائے گا جبکہ ان سے رابطہ بھی سٹیلائٹ کے ذریعے ہی رکھاجائے گا۔