خبرنامہ

موبائل کی بیٹری کارگر بنائیے

ہماری روزمرہ زندگی میں موبائل فون دیرینہ ساتھی کی حیثیت اختیار کر چکا۔لیکن کام کرتے کرتے جب یہ ساتھی ڈگمگانے لگے تو بڑی کوفت ہوتی ہے۔

عام طور پریہ ڈگمگاہٹ بیٹری جلد ختم ہو جانے سے جنم لیتی ہے۔بعض اوقات تو موبائل یا اسمارٹ فون کی بیٹری ایک سال کے اندر ہی کمزور ہو جاتی ہے۔یعنی پھر اسے ماضی کے مقابلے میں زیادہ جلد چارج کرنا پڑتا ہے۔سوال یہ ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے ؟ اور کیا اس سے بچنا ممکن ہے؟

موبائل فون کی بیٹری لیتھیم آیونز(lithium ions) سے بنتی ہے۔ اس کے اندر آیونز کا کیمیائی ری ایکشن ہی اسے کمزور بناتا ہے۔دھیرے دھیرے جب فون پرانا ہونے لگے توبیٹری کی چارج برقرار رکھنے والی صلاحیت بھی ماند پڑ جاتی ہے۔

بیٹری کے اندر مختلف تہیںنظر آتی ہیں۔یہ تہیں تین بنیادی حصے رکھتی ہیں: نیگیٹو،پازیٹیو اورالیکٹرو لیٹ پولیمر۔بیٹری کے نیگیٹو حصے میں بجلی ذخیرہ ہوتی ہے۔ پوزیٹو حصہ جمع ہونے والی بجلیکو استعمال کرتا ہے۔ الیکٹرو لیٹ پولیمر ان دونوں کے درمیان سپلائی ہموار رکھنے کا کام دیتا ہے۔ایک کیمیائی ری ایکشن ہی دونوں حصّوں کے درمیان جنم لے کر فون چلاتا ہے ۔مگر اس عمل کے دوران الیکٹرون اپنے لیتھیم ایٹم پیچھے چھوڑ دیتے ہیں جو بیٹری کو ریچارج ایبل بناتے ہیں۔ یہ عمل ’’ فل چارج سرکل ‘‘کہلاتا ہے۔

مگر ہر فل چارج سرکل کے بعد بیٹری کے میٹریل میں کمی آنے لگتی ہے۔یعنی وہ پہلے کی طرح الیکٹرکل چارج کو کنٹرول میں رکھنے کی صلاحیت سے محروم ہونے لگتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے،فون کی بیٹری 400 بار چارج کرنے سے بیٹری کی صلاحیت میں 20 فیصد کمی آتی ہے۔ کئی بار یہ عمل زیادہ تیز ہوتا ہے اور بیٹری جلد زیرو تک پہنچ جاتی ہے۔یہی وجہ ہے ، لیتھیم آیونزوالی بیٹریوں کی زندگی ایک سے تین سال تک ہی ہوتی ہے۔ جبکہ فون یا بیٹری کو مسلسل زیادہ درجہ حرارت میں رکھنا بھی اس کی زندگی کم کر دیتا ہے۔

اگر آپ بیٹری کی زندگی طویل عرصہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو درج ذیل چند باتوں کو اپنا لیجیے:

٭…فون کی چمک یعنی برائٹنس کو سو فیصد تک نہ بڑھائیں۔

٭…ضرورت نہ ہو تو وائی فائی اور بلیو ٹوتھ بند کردیں۔

٭… ممکن ہو فون کو لو پاور موڈ پر استعمال کریں۔

٭… فون کو کمرے کے درجہ حرارت میں ہی رکھیں۔

٭…بیٹری کو متاثر کرنے والے فیچر جیسے فیس بک، آٹو پلے وغیرہ بند کردیں۔