خبرنامہ

ناسا کا 2 سال قبل غائب ہونے والے خلائی جہاز سے دوبارہ رابطہ

واشنگٹن:(اے پی پی) سال 2006 میں سورج پر تحقیق کے لیے اس کے قریب بھیجے جانے والے خلائی جہاز سے 2 سال قبل رابطہ ٹوٹ گیا تھا لیکن اب حال ہی میں اس خلائی جہاز سے دوبارہ رابطہ ہوگیا ہے۔ ان جڑواں خلائی کھوجیوں کو سولر ٹیرسٹیریئل ریلیشنز آبزوریٹری یا اسٹیریو کا نام دیا گیا تھا۔ اسے سورج کے قریب جاکر اس کی سطح سے پھوٹنے والے پلازما کے شعلے اور چارج شدہ ذرات کا مطالعہ کرنا تھا جسے سورج کا مقناطیسی میدان کہتے ہیں۔ اس کی سرگرمی زمین پر موجود نظام کو بھی متاثر کرتے رہتے ہیں۔ ان میں سے ایک خلائی جہاز اسٹیریو بی پیچھے رہ گیا جب کہ اسٹیریو اے اب تک ٹھیک سے کام کررہا ہے۔ اگرچہ خلائی جہازوں کی زندگی صرف 2 سال ہی تھی لیکن یہ معلوم ہوا کہ 3 ماہ کے لیے خلائی جہاز سورج کی پیچھے وہاں پہنچے جہاں زمین سے رابطہ ممکن ہی نہ رہا۔ اسٹیریو بی کسی طرح سے ناکارہ ہوگیا جب کہ اکتوبر 2014 کو بھی اسٹیریو اے خاموش ہوگیا۔ لیکن ناسا کے ڈیپ اسپیس نیٹ ورک سے اس خلائی جہاز کی خبر لینے کی کوشش کی گئی تو 21 اگست کو دوبارہ اس سے کامیاب رابطہ ہوگیا۔ اب ماہرین اس خلائی جہاز میں خرابی معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور یوں اس سے مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جاسکے گی۔