خبرنامہ

یاہو ای میل کے 50 کروڑ اکاؤنٹس کا ڈیٹا چوری ہوگیا

سان فرانسسکو:(ملت+اے پی پی) انٹرنیٹ کی تاریخ میں ہیکنگ کی سب سے بڑی واردات میں ہیکروں نے یاہو کے 50 کروڑ ای میل اکاؤنٹس کا ڈیٹا چوری کرلیا ہے۔ یاہو کے جاری کردہ بیان کے مطابق ہیکروں نے 2014 میں اس کے 50 کروڑ ای میل صارفین کا ڈیٹا چوری کرلیا تھا جس کا انکشاف اگست 2016 میں ای میل سیکیورٹی کے حوالے سے تجزیئے میں ہوا۔ تمام یاہو میل صارفین کو خبردار کردیا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے پاس ورڈز اور سیکیورٹی سے متعلق دوسری معلومات تبدیل کرلیں تاکہ مستقبل میں ہیکروں کی کسی بھی ممکنہ کارروائی سے محفوظ رہ سکیں۔ اگرچہ یہ پوری طرح سے معلوم نہیں ہوسکا کہ ہیکروں نے یاہو میل صارفین کا کونسا ڈیٹا چوری کیا ہے لیکن اندازہ ہے کہ اس میں ای میل ایڈریسز، یوزر نیمز، محفوظ شدہ (انکرپٹڈ) پاس ورڈز، صارفین کے ٹیلی فون نمبر اور تاریخ پیدائش وغیرہ شامل ہوسکتے ہیں۔ البتہ یاہو کے مطابق اس سارے واقعے میں اطمینان کا پہلو یہ ہے کہ بظاہر غیر محفوظ پاس ورڈز، کریڈٹ/ ڈیبٹ کارڈ کا ڈیٹا اور بینک اکاؤنٹس وغیرہ جیسی معلومات چوری نہیں کی گئی ہیں یعنی کمپنی سرور پر موجود زیادہ قیمتی ڈیٹا محفوظ رہا ہے۔ مگر کوئی بعید نہیں کہ آنے والے دنوں میں یہ ایک خوش فہمی ثابت ہو- خرید و فروخت کی ایک اور بین الاقوامی ویب سائٹ ’’ای بے‘‘ پر بھی ہیکروں کا ایسا ہی ایک حملہ ہوچکا ہے لیکن یاہو پر ہونے والا حملہ اس سے بھی تین گنا بڑا ہے۔ اب امریکی ایف بی آئی (فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن) کے تعاون سے یہ تفتیش جاری ہے کہ یاہو پر اس سائبر حملے میں کسی ملک کے حمایت یافتہ ہیکرز تو شامل نہیں۔ انٹرنیٹ بزنس کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ منظرعام پرآنے کے بعد یاہو کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ ویریزون مذکورہ اثاثوں کو کم رقم کے عوض خریدنا چاہے گا۔ یاہو نے انٹرنیٹ کے ابتدائی زمانے میں (یعنی 1994 سے) ایک سرچ انجن کی حیثیت سے کام شروع کیا تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے اپنی خدمات کا دائرہ آن لائن ای میل سروس اور انٹرنیٹ پر دیگر سہولیات کی فراہمی تک وسیع کردیا۔ اس وقت یہ کمپنی شدید مالی بحران کا شکار ہے اور اس نے اپنے 4.8 ارب ڈالر کے اثاثے ’’ویریزون‘‘ نامی کمپنی کو فروخت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔