خبرنامہ

ججز کو گالیاں دینا بد تمیزی کرنا کہاں کا طریقہ ہے: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار

ججز کو گالیاں دینا بد تمیزی کرنا کہاں کا طریقہ ہے: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار
لاہور: (ملت آن لائن) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا وکلاء سائلین سے بہت زیادہ فیس وصول کرتے ہیں، کیس بنتا نہیں لیکن وکیل مقدمہ درج کرنے کا کہتا ہے۔ انہوں نے کہا انصاف کی فراہمی میں وکلاء پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ چیف جسٹس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہنے اور کرنے میں بہت فرق ہے، ججز کو گالیاں دینا اور ان سے بد تمیزی کرنا کہاں کا طریقہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کورٹ میں گھس کر ججز کو گالیاں دی جاتی ہیں، کہا جاتا ہے کہ ججوں کو بہت سی مراعات حاصل ہیں، جج کیلئے گزارہ کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا لوگوں کو انصاف فراہم کرنا میرے فرائض میں شامل ہے، وکلا ڈھائی، ڈھائی کروڑ روپے فیس کا مطالبہ کرتے ہیں، شاید ہم وہ معیاری انصاف نہیں دے پا رہے جو لوگوں کا حق ہے۔کورٹ میں گھس کر ججز کو گالیاں دی جاتی ہیں، کہا جاتا ہے کہ ججوں کو بہت سی مراعات حاصل ہیں، جج کیلئے گزارہ کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے: تقریب سے خطاب