اسلام آباد (ملت + اے پی پی) سال2020ء تک ملک کے 50 فیصد بالغ افراد کو بینکاری کی سہولیات تک رسائی حاصل ہوگی۔ اس وقت ملک میں11 ہزار اے ٹی ایمز موجود ہیں جبکہ ہدف کے حصول کیلئے اے ٹی ایمز کی تعداد کو40 ہزار تک بڑھانا ہوگا۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان( ایس بی پی) ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید عرفان علی نے کہا ہے کہ رواں سال کے اختتام تک ملک میں بینک برانچز کی تعداد15 ہزار سے تجاوز کرجائے گی۔ آٹھ سال قبل پاکستان میں برانچ لیس بینکاری کے ایجنٹس کی تعداد کو50 ہزارتک بڑھانا مشکل نظرآتا ہے لیکن اب ان کی تعداد4 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔ ایس بی پی کی رپورٹ کے مطابق اس وقت ملک میں 35 کمرشل بینک خدمات فراہم کررہے ہیں جن میں سے 8 بینک اسلامی بینکاری کے شعبہ میں صارفین کو سہولیات فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی50فیصد بالغ آبادی کو بینکنگ کی سہولتوں تک رسائی کے ہدف کو یقینی بنانے کیلئے اے ٹی ایمز مشینوں کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہوگا۔ سید عرفان علی نے کہا کہ سال2020ء تک بینکاری کی سہولتوں کی فراہمی کے ہدف کے حصول کیلئے ڈیجیٹل پے منٹکے نظام کو مزید بہتر بنانا ہوگا تاکہ بینکنگ صارفین کو باسہولت خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
خبرنامہ
اے ٹی ایمز کی تعداد کو40 ہزار تک بڑھانا ہوگا، سٹیٹ بینک
