خبرنامہ

براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری جولائی تا دسمبر 1 ارب ڈالر سے تجاوز

کراچی:(ملت+اے پی پی) رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 10.4 فیصد اضافے سے 1ارب 8کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق پہلی ششماہی کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 10کروڑ 22لاکھ ڈالر بڑھ کر 1ارب 8کروڑ 7لاکھ ڈالر رہی، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 97کروڑ 85لاکھ ڈالر رہی تھی، براہ راست سرمایہ کاری میں ڈچ کمپنی کی اینگرو فوڈز میں 51فیصد حصص کی خریداری کے لیے کی جانے والی 44 کروڑ80 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کا نتیجہ ہے، اس سے قبل ترکش کمپنی Arcelik نے بھی پاکستانی برانڈ ڈاؤلینس میں 25کروڑ 80لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔ اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا دسمبر 2016کے دوران پاکستان میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 52.5فیصد اضافے سے 1ارب 82کروڑ 44 لاکھ ڈالر رہی جس میں غیرملکی نجی سرمایہ کاری 11.4فیصد اضافے سے 82کروڑ 63 لاکھ ڈالر جبکہ غیرملکی پبک انویسٹمنٹ انٹرنیشنل ڈالر بانڈز کی نیلامی کی وجہ سے 120 فیصد کے اضافے سے 99کروڑ 81لاکھ ڈالر رہی، گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 1 ارب 19کروڑ 63لاکھ ڈالر تھی۔ بانڈز کی نیلامی سے 45کروڑ 47لاکھ ڈالر حاصل کیے گئے تھے جبکہ غیرملکی نجی سرمایہ کاری کی مالیت 74کروڑ 16لاکھ ڈالر رہی تھی، دسمبر 2016کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 59کروڑ 47لاکھ ڈالر رہی جبکہ دسمبر 2015 میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 13کروڑ 88لاکھ ڈالر رہی تھی، دسمبر 2016کے دوران مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 9کروڑ 43لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 29کروڑ 29لاکھ ڈالر رہی جس میں غیرملکی نجی سرمایہ کاری 9کروڑ 44لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 43کروڑ 59 لاکھ ڈالر جبکہ غیرملکی پبلک انویسٹمنٹ منفی 1لاکھ ڈالرکے مقابل منفی 14کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہی۔