خبرنامہ

حکومت کی بزنس فرینڈلی پالیسیوں سے معیشت مستحکم ہوئی ہے: گورنر پنجاب

راولپنڈی 17 ۔ اکتوبر (ملت + ا ے پی پی)گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہاہے کہ حکومت پنجاب کی بزنس فرینڈلی پالیسیوں سے معیشت میں بہتری آئی ہے اورغیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے عام آدمی کا معیار زندگی بلند ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تاجر اور صنعتکار کسی بھی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور حکومت پنجاب نے ہمیشہ تاجروں اور صنعتکاروں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا ہے تاکہ معیشت مستحکم ہو اورروز گار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا ہوں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد سے ملاقات میں کیا۔ ملاقات میں راولپنڈی آٹی پار ک کے قیام ، راولپنڈی میں صنعتی زون کے قیام اور تاجروں اور صنعتکاروں کے مسائل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔گورنر پنجاب محمد رفیق رجوانہ نے کہا کہ سیاست میں ملکی مفاد کو ترجیح دے کر سیاسی روداری کو پروان چڑھایا جا نا چا ہیے او ر اصولوں پر مبنی شائستگی کی سیاست کی جانی چا ہیے تاکہ معیشت کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ حائل ہو اور حکومت کی کامیاب پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت میں بہتری کے ثمرات عوام تک پہنچتے رہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی اختلاف جمہوری کے ضابطوں کے تحت کیا جائے تاکہ معیشت کو کوئی نقصان نہ پہنچے اور تاجراور صنعتکار پرامن فضا میں کام کرسکیں۔ گورنر پنجاب محمد رفیق رجوانہ نے کہا کہ سی پیک پاکستان کے علاوہ پورے خطے کی معیشت میں گیم چینجر کا حیثیت رکھتا ہے اور اس سے مقامی صنعت کاروں کیلئے بھی کاروبار کے نئے مواقع میسر ہونگے اور ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے ٹیکس کلچر کو فروغ دیا ہے اور تاجروں اور صنعتکاروں کے مسائل کے حل کیلئے ان کے ساتھ قریبی رابطہ قائم کیا ہے اور ان کے مسائل مشاورت کے ساتھ ترجیحی بنیادوں پر حل کئے ہیں۔ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے کہا کہ حکومت نے زرعی شعبہ پربھی خصوصی توجہ دی ہے اور چھوٹے کاشتکاروں میں ایک سو ارب روپے کے بلا سود قرضوں کی فراہمی سے زرعی شعبہ مستحکم ہوگا اور اس کے علاوہ کھاد اور کیڑے مار ادویات پر بھی تاریخی سبسڈی دی ہے جس سے زرعی شعبہ مذید فعال ہو کر ملکی معیشت کے استحکام میں اپنا کردار ادا کر سکے گا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ دورہ حکومت میں صوبہ پنجاب میں ریکارڈ میگا ترقیاتی اور فلاح عامہ کے منصوبے جاری کئے گے ہیں اور تمام منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے اور گڈ گورننس سے ان منصوبوں میں کرڑوں روپے کی بچت بھی ہوئی ہے۔