خبرنامہ

ڈالر کے مقابلے میں چینی کرنسی یوآن کی شرح قدر بڑھ کر 6.8632ہوگئی

بیجنگ (ملت + آئی این پی) چین کی کرنسی رین من بی (آر ایم بی) یا یوآن کی مرکزی شرح تبادلہ بدھ کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں 174بنیادی پوائنٹس کے اضافے سے 6.8632 ہوگئی۔یہ بات چین کے غیرملکی زرمبادلہ کے تبادلہ کے تجارتی سسٹم نے بتائی ہے، امریکہ کے مرکزی بنک فیڈرل ریزرو کی چیئرمین جینیٹ ییلن کے کانگریس کے سامنے اپنے دوروزہ بیان حلفی میں امریکی شرح سود میں اضافوں کی تیز رفتار کا اشارہ دینے کے بعد امریکی ڈالر کی شرح بدھ کو مستحکم ہوگئی،ییلن نے امریکی سینیٹ کی بنکنگ کمیٹی کو بتایا کہ مرکزی بنک کو اپنے آئندہ ایک اجلاس میں شرح سود میں اضافہ کرنے کی صورت کا امکان ہے تاہم انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے تحت اقتصادی پالیسی کے بارے میں غیریقینی صورتحال کے پیش نظر محتاط رہنے کا اظہار کیا تاہم موافق اہم اقتصادی اعدادوشمار کی وجہ سے بدھ کو یوآن کی شرح قدر زیادہ رہی۔چین کی پروڈیوسر پرائسز میں جنوری میں توقع سے زیادہ اضافہ ہوا جبکہ صارفین کا افراط زر بڑھ گیا جس سے ان خیالات کو تقویت پہنچتی ہے کہ اقتصادی پیداوار زور پکڑ رہی ہے۔مرکزی بنک کے اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ چینی بنکوں نے جنوری میں 2ٹریلین یوآن (قریبا295بلین امریکی ڈالر) مالیت کے نئے یوآن قرضے دیے جو کہ ایک ماہ قبل کے مقابلے میں ایک ٹریلین یوآن زیادہ ہیں۔اسے زور پکڑتی ہوئی معیشت کی علامت سمجھا جارہا ہے چین کی غیرملکی زرمبادلہ کے تبادلے کی سپارٹ مارکیٹ میںیوآن کو ہر کاروباری روز مرکزی شرح تبادلہ سے دو فیصد کمی بیشی کی اجازت ہے۔