خبرنامہ

یورپی یونین کے بعد امریکی جی ایس پی اسکیم بھی خدشات سے دوچار

یورپی یونین کے بعد امریکی جی ایس پی اسکیم بھی خدشات سے دوچار

اسلام آباد:(ملت آن لائن) یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس اسکیم میں مشکلات کے بعد اب امریکا کی جانب سے پاکستان کے لیے جی ایس پی اسکیم کامعاملہ غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوگیا ہے۔
امریکا کی جانب سے پاکستان کو جون2015 میں جی ایس پی اسکیم کی 2 سال کے لیے توسیع کی اجازت دی تھی جس کی مدت 31 دسمبر 2017 کو ختم ہو چکی ہے اور ابھی تک امریکا کی جانب سے پاکستان کو جی ایس پی اسکیم میں توسیع کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

امریکا کی جانب سے جی ایس پی اسکیم پاکستان کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے اور برآمدات کے فروغ کے لیے دی گئی تھی جس کا پاکستان کے برآمدی شعبے پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ پاکستان کی کل برآمدات میں سے امریکا کو جی ایس پی کے تحت برآمدات 5 فیصد ہیں۔ دستاویز کے مطابق امریکا کی جانب سے پاکستان سمیت 120 ملکوں کو جی ایس پی اسکیم دی گئی تھی جس کے تحت یہ ممالک امریکا کو 300 سے400 مصنوعات برآمدکرتے ہیں۔

دستاویز میں مزید بتایاگیاہے کہ پاکستان کو امریکا کی جانب سے جی ایس پی اسکیم کا فائدہ ضرور ہوا ہے تاہم اس اسکیم کے تحت پاکستان کی امریکا کو برآمدات بہت محدود ہیں۔ پاکستان کی زیادہ تر برآمدی مصنوعات ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات ہیں تاہم پاکستان یہ مصنوعات امریکا کو برآمد نہیں کرسکتا۔ جی ایس پی اسکیم کے تحت پاکستان ٹیکسٹائل ملبوسات جوتے ہینڈ بیگز سفری سازوسامان اور چمڑے کی مصنوعات برآمد نہیں کر سکتا۔

جی ایس پی اسکیم کے تحت امریکا کو پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے اور 2014 میں پاکستان کی امریکا کو برآمدات 4.03 فیصد تھیں جو 2015 کے دوران بڑھ کر 4.08 اور 2016 کے دوران بڑھ کر 14 فیصد تک پہنچ گئیں۔ 2015 کے دوران پاکستان کی امریکا کو جی ایس پی کے تحت برآمدات 179 ملین ڈالرتھیں جو 2016 کے دوران بڑھ کر 247 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

ذرائع نے اس ضمن میں بتایاکہ صدر ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد امریکی انتظامیہ کی جانب سے چین اور نافٹا کے رکن ملکوں کے لیے سخت درآمدی پالیسی پر عمل کرنے سے پاکستان کے لیے زیادہ مواقع پیدا ہو سکتے ہیں مگر یہ اسی صورت ممکن ہے کہ جب امریکی کانگریس پاکستان کو جی ایس پی اسکیم کی مزید توسیع کردے۔

امریکا کی جانب سے پاکستان کو جی ایس پی اسکیم کی توسیع کے حوالے سے وزارت تجارت کے اعلی افسر نے ایکسپریس کو بتایا جی ایس پی اسکیم کی تجدید کی سمری تیارکر لی گئی ہے تاہم پاکستان کو جی ایس پی اسکیم دینے کی منظوری کانگریس دے گی اور حتمی فیصلہ کانگریس نے کرنا ہے۔

اعلی افسر نے بتایاکہ اگر کانگریس کی جانب سے پاکستان کو جی ایس پی اسکیم دینے کی منظوری دے دی گئی تو ابھی تک جو برآمدات رکی ہوئی ہیں ان کا کریڈٹ بعد میں پاکستان کو مل جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت جن ملکوں کو جی ایس پی اسکیم ملی ہوئی ہے ان تمام ملکوں کا امریکا میں ایک الائنس بنا ہوا ہے جو اس اسکیم کی دوبارہ تجدید کے لیے کوششیں کر رہا ہے اور امید ہے کہ اس سلسلے میں جلد ہی کوئی فیصلہ آ جائے گا۔