خبرنامہ

حکومت اپوزیشن، نئی صف بندیاں، بلاول فضل الرحمٰن ملاقات، ق لیگ کی حکومت سے پھر شکایت، عمران خان کے قریبی ساتھیوں سے مشورے

حکومت اپوزیشن، نئی صف بندیاں، بلاول فضل الرحمٰن ملاقات، ق لیگ کی حکومت سے پھر شکایت، عمران خان کے قریبی ساتھیوں سے مشورے

حکومت اور اپوزیشن نے نئی صف بندیاں شروع کر دی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت کیخلاف پارلیمنٹ میں مشترکہ لائحہ عمل اپنانے پر اتفاق کیا ہے، یہ فیصلہ دونوں رہنمائوں نے اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں کیا، اس موقع پر انہوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے باعث حکومت کو آج کل ہر روز پارلیمان میں شکست ہو رہی ہے،جبکہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ حکومت کی قانون سازی کی کوشش پسپا کر دینگے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کیخلاف پارلیمنٹ میں مشترکہ لائحہ عمل اپنانے پر اتفاق کیا ہے۔

بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان سے اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور قمر زمان کائرہ بھی موجود تھے۔ ملاقات میں طے ہوا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور نیب بل پر اپوزیشن متفقہ پالیسی اختیار کرے گی۔

ملاقات میں پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی کامیابیوں کے تسلسل کو برقرار رکھنے کا بھی فیصلہ ہوا، اس بات پر اتفاق ہوا کہ اپوزیشن اگر متحد ہو گئی تو حکومت کا تختہ بھی الٹایا جا سکتا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی خیریت دریافت کی اور ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان نے ملک میں بڑھتی مہنگائی پر تشویش کا اظہار کیا،چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آپ بزرگ سیاست دان ہیں، تین نسلوں سے ہمارا رشتہ ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور احتساب کے حوالے سے قوانین پر پارلیمان میں مشترکہ لائحہ عمل مزید کامیابیوں کا سبب بن سکتا ہے، پارلیمان کے ذریعے ہی حکومت کی پالیسیوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی پارلیمان میں حالیہ شکستیں اپوزیشن کی بڑی کامیابیاں ہیں۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق سوال پر مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا آج ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔ جب موقع آئے گا تو بات کریں گے، پارلیمنٹ سے باہر اتحاد کے بارے میں کہا کہ وہ تنہا کوئی فیصلہ نہیں کریں گے۔

فضل الرحمن نے کہاکہ جعلی حکومت کو اصلاحات کرنے کا کوئی حق نہیں، اپوزیشن حکومت کی جانب سے کی جانے والی قانون سازی کی کوشش پسپا کر دے گی۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ متحدہ اپوزیشن نے جمہوری روایات سے حکومت کو نقصان پہنچایا، ہماری کوشش ہے کہ جمہوری انداز سے کام کیاجائے اور کامیابی حاصل کی جائے۔

ہم پارلیمان میں ملکر کام کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان سے تعلق ہے جو رہے گا، سیاست تو چلتی رہے گی اور ہمارا تعلق بھی ضرور رہے گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت نے مشترکہ اجلاس رات کے اندھیرے میں مؤخر کیا، جب کہ پارلیمان میں اتحاد کی وجہ سے اپوزیشن کا بل پاس ہوا۔