خبرنامہ

پی ٹی آئی آج باضابطہ طور پرعمران خان کو وزیراعظم کا امیدوارنامزدکرےگی

شہباز شریف کے منہ

لاہور: تحریک انصاف نے عمران خان کو وزیراعظم کا باضابطہ امیدوار نامزد کرنے کے لیے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا۔

عام انتخابات میں واضح اکثریت کے بعد تحریک انصاف وفاق میں حکومت سازی کے لیے مصروف ہے اور اس سلسلے میں اسے آزاد امیدواروں سمیت ایم کیوایم اور (ق) لیگ کی حمایت بھی مل چکی ہے۔

ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری کےمطابق پارٹی کی کُل پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بنی گالہ میں طلب کیا گیا ہے جس میں تمام منتخب ارکان کو شرکت یقینی بنانے کی ہدایت گئی ہے۔

پی ٹی آئی ارکان کی تعداد 174 ہوگئی: فواد چوہدری

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آج کےاجلاس میں عمران خان کووزیراعظم کا باضابطہ امیدوارنامزد کیا جائے گا۔

ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 125 ہوگئی ہے جب کہ وزیراعظم کے لیے اتحادیوں، خواتین اوراقلیتوں کے ساتھ تحریک انصاف کا نمبر 174 تک جا پہنچا ہے جواپوزیشن سے زیادہ ہے۔

ان کا کہناتھا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی حمایت کے بعد نمبر گیم 177 تک پہنچ جائے گا۔

عمران خان کا کابینہ مختصررکھنے کا فیصلہ

دوسری جانب تحریک انصاف نےحکومت سازی سے متعلق اہم فیصلے کرلیے ہیں جس کے تحت ممکنہ وزیراعظم عمران خان کی وفاقی کابینہ مختصر ہوگی۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت سازی کے بعد پہلے مرحلے میں 15 سے 20 وزراء پر مشتمل کابینہ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی وفاقی کابینہ میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کا بھی ایک وزیرہوگا اور بعد میں ایم کیوایم سے ایک مشیرلیا جائے گا۔

ایم کیوایم کووزارت پورٹ اینڈ شپنگ دینے پرغور

ذرائع کے مطابق ایم کیوایم کو وزارت پورٹ اینڈ شپنگ اوروزارت محنت وافرادی قوت دینے پرغورکیا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ق) کے چوہدری پرویزالٰہی پنجاب اسمبلی میں اسپیکر ہوں گے تاہم مرکز میں مسلم لیگ (ق) کو کوئی وزارت نہیں ملے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ میں بلوچستان، سندھ، خیبر پختونخوا اور پنجاب کی نمائندگی ہوگی اور زیادہ تعداد ارکان قومی اسمبلی کی ہوگی جب کہ اتحادیوں کو بھی اہم وزارتیں ملنے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کی اولین ترجیح سادگی اور کفایت شعاری اپنانا ہوگی اور وزراء کی کارکردگی عمران خان خود مانیٹرکریں گے۔