خبرنامہ

6 سمجھوتوں پر دستخط ، سرمایہ کاری بڑھائیں گے ، چین

6 سمجھوتوں پر دستخط ، سرمایہ کاری بڑھائیں گے ، چین

وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چین کے صدر شی جن پنگ کے خصوصی نمائندہ، چین کے نائب وزیراعظم اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی سینٹرل کمیٹی کے پولٹ بیورو کے رکن ہی لی فینگ نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور چین کے تعلقات کے متعدد پہلوں، بشمول چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اور دوطرفہ اقتصادی و مالیاتی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چین کے نائب وزیراعظم ہی لی فینگ کا وزیرِ اعظم ہاس پہنچنے پر گرمجوشی سے استقبال کیا ۔وزیراعظم نے ہی لی فینگ کو مارچ میں چین کے نائب وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہونے پر مبارکباد پیش کی۔ چین کے نائب وزیراعظم ہی لی فینگ نے پاکستان اور چین کی سٹرٹیجک شراکت داری اور دوستی اور بھائی چارے پر مبنی تعلقات کو اجاگر کیا اور دونوں ممالک کے درمیان اشتراک میں توسیع پر زور دیا ۔ انہوں نے پاکستان کی معاشی و اقتصادی ترقی اور خوشحالی میں چین کے مستقل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے رہنماں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی پاکستان اور چین کی مشترکہ معاشی اور اقتصادی ترقی میں مرکزیت پر زور دیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی 10سالہ سالگرہ اس منصوبے کو ازسر نو توسیع دینے کا ایک سنہری موقع ہے۔ ملاقات میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چین کو زرعی برآمدات بڑھانے میں پاکستان کی دلچسپی سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر پاکستان اور چین کے درمیان زرعی، صنعتی اور مواصلاتی سمیت دیگر شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔ دونوں رہنماں نے علاقائی مسائل اور اپنے قومی مفادات کے تحفظ پر ایک دوسرے کی حمایت کے عزم کا اظہار کیا۔ دریں اثنا وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چینی نائب وزیراعظم ہی لی فینگ کے اعزاز میں ظہرانہ کا بھی اہتمام کیا۔علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سی پیک کا شاندار منصوبہ دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، یہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا جس میں خصوصی اقتصادی زونز، انوویشن کوریڈور، گرین کوریڈور اور روابط کو فروغ دینے کے منصوبے شامل ہیں، سی پیک منصوبوں سے 25 ارب ڈالر سرمایہ کاری پاکستان آئی، پاکستان میں معاشی ترقی، غربت کے خاتمے اور روزگار کی فراہمی کیلئے چینی ماڈل کو اپنانے کیلئے پاک چین مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق کیا گیا ہے۔ پیر کو ان خیالات کا اظہار انہوں نے کنونشن سنٹر اسلام آباد میں سی پیک کے 10 سال مکمل ہونے پر خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان اور چین کیلئے یادگار دن ہے، دونوں دوست ممالک کے درمیان یہ عظیم سفر 1949 میں چین کی آزادی سے شروع ہوا، انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے پاک چین دوستی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا، انہوں نے کہا کہ اپریل 2015 میں چینی صدر شی جن پنگ نے پاکستان کا دورہ کیا، سی پیک کے معاہدے پر چینی صدر شی جن پنگ اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے دستخط کئے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت بجلی کے ریکارڈ منصوبے مکمل کئے گئے۔ سی پیک منصوبوں میں 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی، لاکھوں ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے، پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اب سی پیک دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، یہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے میں سرمایہ کاری، ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گا، اس میں بڑے منصوبے بشمول خصوصی اقتصادی زونز، اینوویشن کوریڈور، گرین کوریڈور اور روابط کو فروغ دینا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کو مزید توسیع دی جائے گی تاکہ پورا خطہ اور دنیا مستفید ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر شہر ترقی کے سفر پر گامزن ہے، موجودہ حکومت نے گوادر بندرگاہ اور شہر کی ترقی کیلئے ہر ممکن اقدامات اور کوششیں کی ہیں۔ سی پیک سے اس کو خطے کی مصروف ترین بندرگاہ بنانے میں مدد ملے گی، اس مشکل وقت میں ساتھ دینے پر چینی صدر، چینی حکومت اور عوام کا شکر گزار ہوں، انہوں نے کہا کہ ہمیں قرضہ اور امداد پر بھروسہ نہیں کرنا چاہئے، ہمیں خود کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں آگے بڑھنا چاہئے اور اس کا واحد راستہ چین کی ترقی کے ماڈل کو اپنانا ہے۔ آج ہم نے مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے جو اس گروتھ ماڈل کا جائزہ لے گا۔ انہوں نے کہا کہ جلد وہ وقت آئے گا کہ ہم قرضہ نہیں لیں گے اور ملک کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چین کی طرح اپنے عوام کی غربت ختم کرینگے، ملازمتیں دینگے اور یہ ہمارے عوام کیلئے بہترین تحفہ ہو گا۔ پاک چین دوستی زندہ باد۔ اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف اور چین کے نائب وزیراعظم ہی لی فینگ نے مشترکہ طور پر گلوب کا بٹن دبا کر10 سالہ تقریبات کا آغاز کیا اور یادگاری سکہ اور یادگاری ٹکٹ کا اجرا کیا۔ تقریب میں سی پیک سے متعلق تفصیلی ڈاکومینٹری بھی دکھائی گئی۔ باجوڑ دھماکے کے باعث وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایات پر سی پیک کی 10 سالہ تقریبات سادگی سے منائی جا رہی ہیں۔ پیر کو یہاں چین کے نائب وزیراعظم ہی لی فینگ کی سربراہی میں چین کے اعلی سطح کے وفد کے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیراعظم ہاﺅس میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی 6 دستاویزات اوریادداشتوں پر دستخطوں کی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چینی وفد کابھر پور خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے10 سال مکمل ہونے پر چین کے اعلی سطح کے وفد کے دورہ پاکستان پر وہ چین کی قیادت کے شکر گزار ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ چین کے صدر شی جن پنگ کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے پاکستان کے ساتھ عوامی رابطوں کے فروغ کے لئے نائب وزیراعظم کو خصوصی ایلچی کے طور پر پاکستان بھیجا ہے۔ پاک چین دوستی برقرار رہے گی اور اس میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون اور کراچی سرکلر ریلوے اہم منصوبے ہیں‘ منصوبے کامیابی سے مکمل ہوں گے۔ ہم بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے وژن کےمطابق ملک میں ترقی اورخوشحالی لانے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ قبل ازیں وزیراعظم محمد شہبازشریف اور چین کے نائب وزیراعظم ہی لی فینگ نے پاکستان اور چین کے درمیان 6 ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط کی تقریب کا مشاہدہ کیا۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ،ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال اور چین کے قومی کمشن برائے اصلاحات و ترقی کے وائس چیئرمین سونگ لیان نے جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی آف سی پیک اور سی پیک فریم ورک میں سپیشل ایکسچینج آف میکنزم کے معاہدوں پر دستخط کئے۔ سیکرٹری وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق ظفر حسن اور پاکستان میں چین کی ناظم الامور فانگ چن سوائے نے چین کو سرخ مرچ کی برآمدات سے متعلق دستاویز پر دستخط کئے، این ایچ اے کے ممبر پلاننگ احسن امین اور پاکستان میں چین کی ناظم الامور فانگ چن سوائے نے قراقرم ہائی وے ری الائنمنٹ فیزٹو کی حتمی فزیبلٹی سٹڈی کی یادداشت پر دستخط کئے۔ علاوہ ازیں دونوں ممالک نے انڈسٹریل ورکر ایکسچینج پروگرام اور ایم ایل ون منصوبے پر 21 ویں کانفرنس کی تکنیکی کمیٹی کے منٹس پر بھی دستخط کئےچین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کی دس سالہ سالگرہ کی مناسبت سے اسلام آباد میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں چینی صدر شی جن پنگ کے خصوصی نمائندے اور چین کے نائب وزیر اعظم ہی- لی فنگ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور چینی نائب وزیراعظم نے پاکستان کی سماجی، معاشی اور اقتصادی ترقی اور دونوں ممالک کے عوام کی ترقی اور خوشحالی میں چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے کردار کو اہم قرار دیا۔ دونوں راہنماو¿ں نے اس بات پر زور دیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے نے ترقیاتی منصوبہ بندی کی بنیادی رکاوٹوں کو دور کر کے اور بجلی کی کمی کو ختم کر کے پاکستان کے معاشی منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی نمایاں کامیابیوں پر وزیراعظم محمد شہباز شریف اور چینی نائب وزیر اعظم لی فنگ نے اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماو¿ں نے پچھلی دہائی کی کامیابیوں کی بنیاد پر مزید ترقیاتی منصوبہ بندی اور باہمی تعاون کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔ پاکستان اور چین کی قیادت نے پاکستان میں سی پیک کے تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل میں شاندار کردار ادا کرنے پر پاکستانی اور چینی ماہرین، انجینئرز اور ورکرز کی کوششوں کو بھی سراہا۔ چینی نائب وزیراعظم نے پاکستانی قوم کو چین کے صدر شی جن پنگ کی جانب سے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے دس سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کی۔ سی پیک کے دس سال مکمل ہونے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ، سکہ اور فرسٹ ڈے کوور جاری کیے گئے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چینی نائب وزیراعظم ہی لی فنگ نے کہا کہ سی پیک دونوں ملکوں کے درمیان اہم منصوبہ ہے،سی پیک سے خطے میں سماجی ترقی کا دور شروع ہوا۔ سی پیک چین اور پاکستان کی دوستی کے نئے دور کا آغاز ہے، سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلنداور سمندر سے گہری ہے، پاکستان اور چین کے درمیان تاریخی دوستانہ تعلقات ہیں۔ چینی نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سی پیک کے تحت اربن ریلوے، فائبر آپٹک سمیت مختلف منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا گیا، سی پیک نے دونوں ملکوں کے باہمی مفاد کو نئی جلا بخشی، سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان فلیگ شپ منصوبہ ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ توانائی، زراعت، ریلوے، آئی ٹی سمیت مختلف منصوبے شروع کیے، پاکستان میں سی پیک کے تحت سڑکوں کے جال بچھائے گئے۔ چینی نائب وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کی 10سالہ تقریبات میں شرکت کر کے خوشی محسوس ہوئی، سی پیک سے پاکستان میں صنعتی ترقی کے دور کاآغاز ہوا، انڈسڑی ،کلچر اور صحت کے شعبوں میں مزید تعاون کی ضرورت ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے پاکستان میں 200,000 سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوئیں، 8000 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہوئی، 510 کلومیٹر ہائی ویز اور 932 کلومیٹر سڑکوں کے نیٹ ورک کی تعمیر مکمل ہوئی اور 820 کلومیٹر طویل آپٹیکل فائبر لائن بچھائی گئی۔ دوسرے مرحلے کے تحت دونوں ممالک میں دیہی علاقوں کی از سر نو بحالی، زرعی ترقی، صنعت کاری، گرین ڈویلپمنٹ اور سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت نئے شعبوں میں تعاون کو وسعت دی گئی ہے۔ چین اور پاکستان کے سینئر وزرائ، دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام اور پاکستان میں کام کرنے والی معروف چینی کمپنیوں کے کارپوریٹ ایگزیکٹوز نے اس تقریب میں شرکت کی۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان اور چین کے مابین دوطرفہ اقتصادی تعاون مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں بالخصوص خصوصی اقتصادی زونز میں چینی سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)، ٹرانسپورٹ اور ٹیکسٹائل کے شعبوں کو مضبوط بنانے کیلئے چین کے تعاون اور مدد کا خواہاں ہے۔صدر ِمملکت نے ان خیالات کا اظہار چین کے صدر شی جن پنگ کے نمائندہ خصوصی اور چین کی ریاستی کونسل کے نائب وزیراعظم لی فینگ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ چین کے نائب وزیر ِاعظم نے اپنے وفد کے ارکان کے ہمراہ ایوان ِ صدر میں صدر عارف علوی سے ملاقات کی۔ وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدر مملکت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان اور چین کے مابین آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ ہے اور دونوں ممالک ہمیشہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے۔ دنیا کو دونوں برادر ممالک کی دوستی سے سبق سیکھنا چاہیے۔ صدر مملکت نے کہا کہ سی پیک خطے میں خوشحالی لانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے معاشی منظر نامے کو بھی بدل دے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس کے تمام بنیادی امور پر چین کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ صدر مملکت نے مشکل وقت میں پاکستان کی مالی مدد کرنے پر چینی حکومت کا شکریہ ادا کرنے کے علاوہ تنازع جموں و کشمیر پر چین کے اصولی مو¿قف پر اظہار ِتشکر کیا۔ انہوں نے نائب وزیراعظم کو ہلالِ پاکستان کا اعزاز ملنے پر مبارکباد دی۔ چیف آف دی آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر سے چینی نائب وزیراعظم ہی لی فنگ نے پیر کو ملاقات کی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے چینی نائب وزیراعظم کی آرمی چیف سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں رہنماﺅں نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے اور مضبوط بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔چینی صدر شی جن پھنگ نے اکتیس جولائی کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے آغاز کی دسویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب کے نام تہنیتی پیغام بھیجا۔ چینی صدر شی جن پھنگ نے اپنے تہنیتی پیغام میں نشاندہی کی کہ چین پاک اقتصادی راہداری بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو کا اہم ترین اولین منصوبہ ہے۔ جن کی بدولت نہ صرف پاکستان کی اقتصادی و سماجی ترقی کو نئی قوت محرکہ ملی ہے بلکہ خطے میں باہمی رابطے اور انضمام کے عمل کے لئے اچھی بنیاد ڈالی گئی ہے۔چین پاک اقتصادی راہداری چین اور پاکستان کے درمیان چار موسموں کی دوستی کا جیتا جاگتا ثبوت بن گئی ہے۔ صدر شی جن پھنگ نے کہا چاہے بین الاقوامی صورتحال میں کتنی ہی تبدیلیاں رونماکیوں نہ ہوں، چین ہمیشہ ثابت قدمی سے پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ہاتھ میں ہاتھ اور شانہ بہ شانہ ہماری آہنی دوستی کو فروغ دیتے ہوئے ترقی اور سلامتی کو بہتر انداز میں مربوط کرے گا۔ ہم بہتر معیار کے ساتھ وسیع تر پیمانے پر مزید گہرا تعاون کرتے ہوئے چین پاک آل ویدر اسٹرٹیجک پارٹنرشپ کو نئی بلندی تک پہنچائیں گے اور دونوں ممالک نیز خطے کے امن و خوشحالی کے لئے مزید خدمات سرانجام دیں گے۔