اھم خبریں

پاکستان عالمی حدت کا با عث بننے والی گیسوں کے اخراج میں کمی کیلئے پرعزم ہے، وزیر اعظم

پاکستان عالمی حدت کا با عث بننے والی گیسوں کے اخراج میں کمی کیلئے پرعزم ہے، وزیر اعظم

پیرس ۔ 30 نومبر (اے پی پی) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی حدت کا با عث بننے والی گیسوں کے اخراج میں کمی کیلئے پرعزم ہے، ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا عالمی چیلنج ہیں،ماحولیاتی تبدیلیوں کے اخراج سے نمٹنے کیلئے موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے، پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کیلئے جامع معاہدہ چاہتا ہے، یہ معاہدہ ترقی پذیر ممالک کی معاشی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے تشکیل دیا جانا چاہئے، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے ہم سب کو یکساں ذمہ داری ادا کرنا ہو گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں اقوام متحدہ کے تحت 21 ویں عالمی ماحولیاتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں امریکا کے صدر بارک اوباما، چین کے صدر ژی چن پنگ، روس کے صدر ولادی میر پیوٹن، برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سمیت دنیا بھر سے 140 سے زائد رہنماؤں نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ایک جامع اور موثر موسمیاتی تبدیلی کامعاہدہ ہونا چاہئے، ہم سب کو یکساں ذمہ داریاں ادا کرنا ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قومی پروگراموں پر موثر عملدرآمد کیلئے فنانس، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور استعداد کار انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی گیسوں کے اخراج میں کمی کیلئے پرعزم ہے، قابل تجدید ٹیکنالوجیز کے استعمال، صاف توانائی ، ماس ٹرانزٹ سسٹم پر عملدرآمد اور پن بجلی کی صلاحیت سے استفادہ جیسے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی لہر میں اضافہ ایک عالمی چیلنج ہے جس کیلئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ گیسوں کے اخراج والے ممالک پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس ایک اہم موقع پر ہو رہی ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے خطرے سے نمٹنے کیلئے تاریخی اقدامات کی متقاضی ہے اور اس کیلئے ایک مضبوط عالمی خواہش پر عمل پیرا ہونا ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ پاکستان جیسے کم گیسوں کے اخراج والے ممالک کیلئے بھی زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے تشکیل دیئے جانے والے معاہدے میں ترقی پذیر ممالک کی اقتصادی ترقی کی ضروریات کو مدنظر رکھنا ہو گا اور اس معاہدے میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کے جائزے کا موثر طریقہ کار وضع ہو۔ انہوں نے کہا کہ گرین کلائمیٹ فنڈ ماحول دشمن گیسوں کے اخراج میں کمی لانے میں مدد دے سکتا ہے۔ عالمی حدت کے باعث پیدا ہونے والی گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ بہت کم ہے۔ پاکستان عالمی ماحولیاتی تبدیلی فریم ورک کی تیاری کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسا معاہدہ چاہتے ہیں جس میں ذمہ داریوں کا تعین ہو ، معاہدے کی تشکیل کیلئے عالمی شراکت داروں کیساتھ ملکر کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔ پاکستان قابل تجدید ٹیکنالوجیز کے فروغ پر کام کر رہا ہے اور قومی ترقیاتی حکمت عملی کے تحت ہم ماس ٹرانسپورٹ کے نظام پر عمل پیرا ہیں۔ ماحول دشمن گیسوں کے زیادہ اخراج والے ممالک پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے، پاکستان عالمی حدت کے باعث بننے والی گیسوں کے اخراج میں کمی کیلئے پرعزم ہے۔