خبرنامہ کشمیر

جموں میں روہنگیا پناہ گزینوں کی جھونپڑیوں کو نذر آتش کرنے کی کوشش

جموں میں روہنگیا پناہ گزینوں کی جھونپڑیوں کو نذر آتش کرنے کی کوشش

جموں: (ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں جموں خطے میں گاندھی نگر کے علاقے چھنی راما میں گزشتہ رات ہندو انتہا پسندوں نے روہنگیا پناہ گزینوں کی جھونپڑیوں کو نذر آتش کرنے کوشش کی ہے ۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق علاقے میں پوسٹر بھی پھینکے گئے جن پر روہنگیا پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ گاندھی نگر میں سنجوان فوجی کیمپ پر حملے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کی طرف سے روہنگیا پنا ہ گزینوں کے خلاف بیان بازی کے بعد پیش آیا ہے۔ ایک صحافی نے اپنی ایک ویڈیو میں کہا کہ کچھ لوگ چھنی راما میں واقع روہنگیا بستی میں آئے اور روہنگیا پناہ گزینوں کی جھونپڑیوں کو نذرآتش کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں مقیم روہنگیا مسلمانوں کے خلاف پہلے سے ہی سازشیں جاری تھیں اور سنجوان کیمپ پر حملے کے بعد بغیر کسی تحقیقات کے روہنگیا پناہ گزینوں کو قصوروار ٹھہرایا گیا۔ویڈیو میں ایک بزرگ روہنگیامسلمان کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ تین موٹر سائیکل سوار آئے جن میں سے ایک باہر کھڑا رہا جبکہ دو اندر گھس آئے۔ انہوں نے اپنے چہرے چھپا رکھے تھے۔ ایک شخص نے تیل چھڑک دیا جبکہ دوسرے نے ماچس کی تیلی جلاکر اس پر پھینک دی اور اس کے بعد تینوں موقعے سے فرار ہوگئے۔ چہرے ڈھانپے ہونے کی وجہ سے ہم انہیں پہچان نہیں پائے۔ ویڈیو میں ایک پناہ گزین خاتون کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ہم برما میں پریشان کن صورتحال کی وجہ سے یہاں آئے ہیں۔ واضح رہے کہ سنجوان فوجی کیمپ پر حملے کے بعد نام نہاد اسمبلی کے اسپیکر کویندر گپتا نے جو گاندھی نگر سے بی جے پی کے رکن اسمبلی ہیں، ایک بیان میں کہا تھاکہ یہ حملہ علاقے میں روہنگیا مسلمانوں کی موجودگی کی وجہ سے پیش آیاہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ روہنگیا پناہ گزینوں کی علاقے میں موجودگی ایک سیکورٹی خطرہ بن گیا ہے اورحملے میں ان پناہ گزینوں کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ جموں میں سالہا سال سے تین لاکھ ہندو مہاجرین بھی رہائش پذیر ہیں اور انہیں ہرقسم کی سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق جموں کے مختلف حصوں میں مقیم میانمار کے تارکین وطن کی تعداد محض 5 ہزار 700 ہے۔ بی جے پی نے عدالت عالیہ میں بھی درخواست دے رکھی ہے کہ برما کے روہنگیائی تارکین وطن اور بنگلہ دیشی شہریوں کی شناخت کرکے انہیں جموں بدرکیا جائے۔