خبرنامہ کشمیر

رپورٹرز ود آؤٹ باڈرز کا کشمیری فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف کی فوری رہائی کامطالبہ

مقبوضہ کشمیر کے

رپورٹرز ود آؤٹ باڈرز کا کشمیری فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف کی فوری رہائی کامطالبہ

پیرس(ملت آن لائن) پیرس میں قائم انٹرنیشنل میڈیا ایڈووکیسی گروپ رپورٹرز ود آؤٹ باڈرز نے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے غیر قانونی طورپر نظربند کشمیری فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف کی فوری رہائی کامطالبہ کیا ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تنظیم کے ایشیاء بحرالکاہل ڈیسک کے سربراہ ڈینیل بسٹرڈ نے رپورٹرز ود آؤٹ باڈرز کی ویب سائیٹ پر جاری ایک بیان میں کہاہے کہ یہ بھارتی وزارت داخلہ کاکام نہیں ہے کہ وہ صحافیوں کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کا تعین کریں۔ انہوں نے کہاکہ الزامات میں تضاد سے واضح ہوتا ہے کہ کشمیر کی صورتحال کی کوریج کرنے والے دیگر صحافیوں کو خوف زدہ کرنے کیلئے کامران یوسف کو جھوٹے الزامات کے تحت انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایاجارہا ہے ۔انہوں نے کامران یوسف کی فوری رہائی پرزوردیتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ کا پروپیگنڈہ کا پھیلانا صحافیوں کو کام نہیں ہے ۔ ڈینیل بسٹرڈ نے کہاکہ آزادی صحافت پر عائد پابندیوں کی وجہ سے جموں وکشمیر ایک اور تبت بن رہاہے جہاں خبرو ں اور اطلاعات پر قدغن عائد ہے۔ این آئی اے کی طرف سے گزشتہ ہفتہ دائر کی جانیوالی چارج شیٹ میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ کامران یوسف دراصل پیشہ وارانہ طورپر صحافی نہیں ہے کیونکہ وہ صرف بھارت مخالف سرگرمیوں یاہسپتالوں یا سکولوں کی عمارتوں کی افتتاحی تقاریب کی کوریج کرتا ہے ۔رپوٹرز ود آؤٹ باڈرز کے مطابق کامران یوسف کو ایک احتجاجی مظاہرے میں شرکت کے الزام پر گرفتار کیاگیا ہے جس میں بھارتی فورسز پر پتھراؤ کیاگیا تھا ۔ یاد رہے کہ وادی کشمیرمیںآزادی صحافت کی بار بار خلاف ورزیوں کی وجہ سے بھارت کو ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں 180ممالک میں سے 136ویں نمبر پر رکھا گیا ہے ۔