کشمیر کے بارے میں سابق بھارتی وزیر داخلہ کے بیان کا خیرمقدم
سرینگر(ملت آن لائن) کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت کے سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم کے کشمیر بارے حالیہ بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے سیاسی طور مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں پی چدمبرم کے بیان جس میں انہوں نے کشمیر پر بھارتی پالیسی کو ناکام قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ دانشمندی اسی میں ہے کہ اس دیرینہ تنازعے کے سیاسی حل کیلئے کام کیاجائے، کو دیر آید اور درست آید قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حریت کانفرنس کا روزِ اول سے ہی یہ موقف رہا ہے کہ تنازعہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اسے سیاسی طور ہی حل کیا جاسکتا ہے لیکن بھارتی حکمرانوں نے ہمیشہ کشمیریوں کو فوجی طاقت کے بل پر محکوم رکھنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جنونی، غیر سیاسی اور غیر انسانی طرزِ عمل اور سوچ سے کشمیری قوم نہ تو ماضی میں بھارتی حکمرانوں کے ظلم وجبر سے مرعوب ہوئی ہے اور نہ ہی مستقبل میں وہ اسے قبول کر ے گی۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت کے حصول کیلئے ایک جائز جدوجہد کررہے ہیں اور جب تک بھارت کا ایک بھی فوجی کشمیر میں موجود ہے، یہ جدوجہدہر قیمت اور ہر صورت میں جاری رہے گی۔ حریت ترجمان نے آزادی پسندوں کو ’’آہنی ہاتھوں‘‘ سے کچلنے کے بی جے پی کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے گزشتہ ستر برس کے دوران ہر طرح کا ظلم و جبر کشمیریوں پر آزمایا ہے تاہم وہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے میں ناکام رہا ہے اور وہ مستقبل میں بھی اپنے مذموم عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری قوم کل بھی بھارت کے جبری تسلط کے خلاف تھے اور وہ آج بھی ہیں۔بھارت نے کشمیر میں اپنی تمام تر فوجی طاقت جھونک دی ہے اور وقتا فوقتا کشمیریوں کو مراعات اور پیکجوں کے اعلانات کے ذریعے اپنی تحریک آزادی ترک کرنے کی کوشش بھی کرتا رہا تاہم گزشتہ سات دہائیوں کے بعد بھی کشمیرمیں محبوبہ مفتی اور عمر عبداﷲ جیسے چند لوگوں کے سوا بھارت کا کوئی خریدار پیدا نہیں ہوا ہے، اس کے برعکس کشمیر کی نوجوان نسل کا جذبہ آزادی اور زیادہ مضبوط اور توانا ہوگیا ہے اور وہ بھارت کے ساتھ کسی بھی طرح کا سمجھوتہ کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہ آر ایس ایس اور دیگر ہندو انتہا پسند تنظیمیں کشمیری قوم کے جذبہ حریت کو کسی بھی صورت میں دبانے میں کامیاب نہیں ہوں گی۔ترجمان نے بھارتی پالیسی سازوں کو مشورہ دیا کہ وہ زمینی حقائق کو قبول کرتے ہوئے کشمیر کے حوالے سے اپنی ناکام پالیسی پر اصرار کرنا ترک کردیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر کا متنازعہ ہونا ایک اٹل حقیقت ہے جسے تبدیل نہیں کیا جاسکتا ۔انہوں نے کہاکہ کانگرس پارٹی اپنے ساٹھ سالہ دور اقتدار میں کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو کچلنے میں ناکامی کے بعد اب جان چکی ہے کہ کشمیریوں کے حوصلوں کو کمزور نہیں کیا جاسکتا لہذا اب وہ بی جے پی کی قیادت کو مشورہ دے رہی ہے کہ طاقت اور ظلم وجبر سے مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بہتر یہی ہے کہ بھارتی حکمران اپنی ضد اور ہٹ دھرمی ترک کر کے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کریں۔