خبرنامہ

ویب اخبارات کے ساتھ پنجاب حکومت کاسوتیلا سلوک

انٹر نیٹ کو شروع ہوئے پورے پچیس برس ہو چلے مگر پاکستان میں حکومت نے آج تک صرف پرنٹ اخبارات ا ور ٹی وی چینلز کی ہی اشتھاروں کے ذریعے سرپرستی کی اور جوویب اخبارات برسوں سے محنت کرر ہے ہیں انہیں نظر انداز کیا جاتا رہا، اب خدا خدا کر کے پنجاب حکومت نے قسم توڑی ہے اور ویب اخبارات کو ایک ا شتھار جاری کیا ہے ، مگر یہ بسم اللہ ہی غلط ہو گئی اور نناوے فی صد اشتھار انہی اداروں کو بخش دیئے گئے جو اپنے اخبارا ور ٹی وی کے لئے بھی یہی اشتھارات حاصل کر رہے ہیں، یہ پالیسی اجارہ داری کو فروغ دے گی اور نئے اداروں کے راستے میں مشکلات کھڑی کرے گی،ملت آن لائن کو انیس برس ہو چلے ، یہ اخبار بھی ہے، ٹی وی بھی ہے، ریڈیو بھی ہے، اور لائیبریری بھی مگر اسے اس قابل بھی نہیں سمجھا گیا، ہم اس پر بھرپور احتجاج کرتے ہیں اور پنجاب حکومت کو اپنی اشتھاری پالیسی پؤر نظر ثانی کی اپیل کرتے ہیں۔ویب اخبارات میں بھی وہی سائٹس چنی گئی ہیں جو سنجیدہ خبریں دینے کی عادی نہیں اور گوگل کے ذریعے پہلئے ہی لاکھوں کما رہی ہیں ۔ ملت کے لئے گوگل کے اشتھار اس لئے مناسب نہیں کہ اس پر قرآن کی تفاسیر، احادیث مبارکہ اور سیرت طیبہ ﷺ کی کتابوں کا بڑا ذخیرہ ہے اورہم ایک مسلمان کے طور پر یہ گورا نہیں کر سکتے کہ ان کے ساتھ کوئی ننگی اور فحش تصاویر یا وڈیو گوگل کی طرف سے دکھا دی جائیں، اس طرح سنجیدہ۔ اور نظریاتی ، پیشہ ورانہ کام کرنے والوں کی شدید حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔