خبرنامہ

بلوچستان میں زلزلہ ، 24 جاں بحق ، 300 زخمی ..وزیراعظم و دیگر کا اظہار افسوس

بلوچستان میں زلزلہ ، 24 جاں بحق ، 300 زخمی ..وزیراعظم و دیگر کا اظہار افسوس

بدھ کی رات 3بجے کوئٹہ، ہرنائی ودیگرعلاقوں میں 5.9شدت کے جھٹکے ، ہسپتالوں میں ایمرجنسی، پاک فوج کی بھی امدادی کارروائیاں،9زخمی ہیلی کاپٹر پر کوئٹہ منتقل ، سرکاری عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا، ہسپتالوں میں عملہ، ادویات کم پڑ گئیں،بے گھر افراد میں خوراک اور شیلٹر تقسیم ،صدر ، وزیراعظم و دیگر کا اظہار افسوس کوئٹہ،اسلام آباد، لاہوربلوچستان کے کئی شہروں میں 5.9شدت کے زلزلے نے تباہی مچادی، 24افراد جاں بحق ،300زخمی ، ہرنائی میں درجنوں مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے ، لوگ کھلے مقامات پر منتقل ، لینڈ سلائیڈنگ سے راستے بند، بجلی غائب، کان کن بھی پھنس گئے ،کوئٹہ، ہرنائی کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، پاک فوج کے دستوں نے فوری پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کیں۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں کوئٹہ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ ، سبی، پشین، مسلم باغ، زیارت، قلعہ عبداللہ، سنجوانی، ژوب اور چمن سمیت مختلف علاقوں میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات 3بجے زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے ، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹرسکیل پر زلزلے کی شدت 5.9 ریکارڈ کی گئی ، گہرائی 15 کلومیٹر تھی،زلزلے کا مرکزکوئٹہ سے 180کلومیٹر دور ہرنائی کے قریب تھا،جس سے ہرنائی میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، مکان ملبے کا ڈھیر بن گئے ،ملبے تلے دب کر متعدد افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی بھی ہوئے ،جاں بحق و زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے ، جھٹکوں سے گاڑیاں ڈول گئیں ،ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ زلزلے کے فوری بعد بجلی بھی چلی گئی جس سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات پیش آئی،کوئٹہ اور ہرنائی کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، رائٹرزکی رپورٹ میں ریسکیو ورکرز کے حوالے سے بتایا گیا کہ مرنے والوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں، زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں سڑک پر فون کی روشنی کے ذریعے سٹریچرز پر ان کا علاج کیا گیا،وزیر داخلہ بلوچستان ضیالانگو کے مطابق شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کر دیا گیا،زلزلے کے بعد پاک فوج، ایف سی، لیویز اور پولیس بھی امدادی کارروائیوں میں شریک ہیں،زلزلے کے بعد ہرنائی سنجاوی شاہراہ پر لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی جس کے باعث شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہوگئی ،بعد ازاں لیویز اہلکاروں نے ہنگامی بنیادوں پر سڑک کی بحالی کے لئے کام کرتے ہوئے جزوی طور پر سنجاوی ہرنائی شاہراہ کو کھول دیا ، میر ضیا اللہ لانگو سے چیئرمین این ڈی ایم اے نے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور بتایا کہ میڈیکل ٹیمز، ہیلی کاپٹر ،نان فوڈآئٹم، ادویات،جلد از جلد ہر نائی میں زلزلہ متاثرین کو بھیجی جائیں گی، وزیر داخلہ نے کہا زیارت ، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں نقصان کی اطلاعات ہیں جبکہ زیادہ تر ہلاکتیں ہرنائی میں ہوئی ہیں ،ڈی سی ہرنائی کے مطابق زلزلے کے باعث سرکاری عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا، کنٹرول روم ہرنائی سمیت صوبے کے تمام اضلاع سے رابطے میں ہے ،مکانات منہدم ہونے سے کئی علاقوں میں راستے بھی بند ہوگئے جس سے امدادی ٹیموں کو وہاں تک رسائی میں مشکلات کا سامنا کرناپڑا، غریب آباد، مرزا کلی، جلال آباد، کلی شور، گوڈا غوژہ، کلی اسپانی اور قریبی دیہات زیادہ متاثر ہوئے ، ڈپٹی کمشنر ہرنائی سہیل انور ہاشمی کے مطابق زلزلے کے باعث ہرنائی کے نواح میں واقع کوئلے کی کان میں 15 کان کنوں کے پھنسنے کی اطلاعات ہیں جنہیں نکالنے کیلئے امدادی کارروائی شروع کر دی گئی ہے ۔قبل ازیں ہرنائی کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کیلئے پاک فوج کے دستے پہنچے ، زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں ضروری خوراک و شیلٹر کا سامان پہنچا دیا گیا،آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی ڈاکٹرز پیرا میڈیکل سٹاف اپنے ساتھ ضروری ادویات لے کر متاثرہ علاقوں میں پہنچ چکے ہیں، ضروری طبی سہولیات کے لئے شہری انتظامیہ کی معاونت کی جا رہی ہے ، شدید زخمی 9 افراد کو آرمی ہیلی کاپٹرز پر کوئٹہ پہنچایا گیا ہے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق آئی جی ایف سی بلوچستان نارتھ بھی ہرنائی پہنچ چکے ہیں، وہ نقصانات اور ریسپانس کا خود جائزہ لے رہے ہیں،آرمی اربن سرچ اینڈ ریسکیو کی ٹیم بلوچستان میں زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں تلاش اور ریسکیو آپریشن کے لیے راولپنڈی سے کوئٹہ روانہ ہوگئی،ٹیم کو پاک فوج کے ایوی ایشن ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ہرنائی پہنچایا جائے گا۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر رشید ناصر کے مطابق ہسپتال میں زخمیوں کیلئے جگہ ، عملہ اور ادویات کم پڑ گئی ہیں اس لئے کئی شدید زخمیوں کو ایمبولنس کے ذریعے کوئٹہ روانہ کردیا گیا ، انہوں نے بتایا کہ دو زخمی راستے میں دم توڑ گئے ہیں،گورنر وزیر اعلیٰ بلوچستان سول ہسپتال ہرنائی پہنچ گئے ، انہوں نے وہاں امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا، گورنر ظہور آغاز اور وزیراعلیٰ جام کمال نے ہرنائی شاہرگ سمیت گردونواح میں زلزلے سے متاثرہ ہونے والے علاقوں کافضائی معائنہ کیا ، انہوں نے کہا زلزلہ متاثرین کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑینگے ، متاثرین کی مدد کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے ، امکان ہے کہ بعض علا قے ایسے بھی ہیں جہاں سے نقصانات کی اطلاعات اس لئے نہیں ملی کیونکہ ان علا قوں سے فی الحال رابطہ منقطع ہے ، خدشہ ہے ان علا قوں میں جانی ومالی نقصانات ہوئے ہیں ،پی ڈی ایم اے کے دفتر اور ہر نائی میں کال سنٹر قائم کر دئیے ہیں جہاں پر نقصانات کی اطلاع دی جا سکتی ہے ،این ڈی ایم اے کی جانب سے زلزلہ متاثرین کیلئے امدادی سامان روانہ کیا گیا ہے ، جس میں 150 خیمے ، 150 ترپال ،750 مچھر دانیاں اور کمبل شامل ہیں، امدادی سامان میں 1000 راشن بیگ بھی روانہ کئے گئے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے نتیجے میں قیمتی جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا،زلزلے کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات اور موجودہ صورتحال کی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم آفس کو موصول ہوگئی،وزیراعظم نے تمام متعلقہ وفاقی اداروں کو ریلیف فراہمی میں حکومت بلوچستان کو تمام ممکنہ معاونت کی فراہمی کی ہدایت کر دی، عمران خان نے کہا زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائے ، وفاقی حکومت اس مشکل گھڑی میں ہر ممکنہ تعاون فراہم کرے گی، صدر عارف علوی نے بھی اظہار افسوس کیا اور کہا امید ہے صوبائی حکومت اور این ڈی ایم اے متاثرین کی فوری مدد یقینی بنائیں گے ،قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہنگامی صورتحال کا تقاضا ہے کہ وفاق بلوچستان میں بھرپور امدادی کارروائیاں کرے ، وفاقی حکومت امدادی کارروائیوں میں قائدانہ کردار ادا کرے ، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاقی حکومت زخمیوں کی زندگی بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے ، وفاقی اور بلوچستان حکومت جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضہ ادا کرے ، سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ وفاق اور بلوچستان حکومت زلزلے سے متاثرہ افراد کی ہر ممکن مدد کرے ، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا بلوچستان میں زلزلہ سے جانی و مالی نقصان پر پوری قوم افسردہ ہے ، حکومت زلزلہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کرے گی، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے ٹویٹ میں کہا دل ان خاندانوں کیلئے رنجیدہ ہے جو بلوچستان کے زلزلے میں اپنے پیاروں کو کھو گئے ۔ ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری ،وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی ،وزیر مملکت فرخ حبیب نے بھی اظہار افسوس کیا، وزیر اعلیٰ عثمان بزدارنے ریسکیو سرگرمیوں کیلئے بلوچستان حکومت کو ہر ممکن تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا متاثرہ بہن بھائیوں کی مدد کیلئے ہر وقت حاضر ہیں،سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت نے کہا زلزلہ متاثرین اور ہلاک شدگان کیلئے فوری معاوضے کا اعلان کیا جائے ، سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی نے کہا ناگہانی آفت سے متاثر ہونے والوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ، مونس الٰہی نے کہا کہ زلزلہ زدگان کیلئے کھانے پینے کا فوری انتظام کیا جائے ۔عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے بلوچستان میں گزشتہ رات زلزلے کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔