دربار صحافت

عزیز مظہر کی یاد میں…تحریر سید عباس اطہر

  • 1964-65 میں روزنامہ کوہستان لاہور میں سب سے زیادہ چھپنے والا اخبار ہوا کرتا تھا پھر سینئر سٹاف میں کچھ اندرونی اختلاف ہوئے اور عنایت اللہ مرحوم نے کوہستان چھوڑ کر روزنامہ ’’مشرق‘‘ نکالنے کا فیصلہ کیا۔ وہ ’’کوہستان‘‘ سے صحافیوں اور منیجروں کی ٹیم لیکر نسبت روڈ پر ایک پرانے سے دو منزلہ مکان […]

  • مولانا کوثر نیازی، صحافی بھی ، سیاستدان بھی۔۔۔تحریر سید عباس اطہر

    بعض موتیں ایسی ہوتی ہیں، جنہیں دیکھ کر وقتی طور پر زندگی، اس کی طاقتوں اور اس کے تماشوں پر سے اعتبار اٹھ جاتا ہے۔ اسی طرح کا ایک حادثہ مولانا کوثر نیازی کی اچانک موت ہے۔ وہ گزشتہ پچیس تیس سال سے پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ایک اہم حصہ تھے، صحافی، ادیب شاعر، […]

  • خالد حسن،. مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے…تحریر سید عباس اطہر

    پاکستان پروگریسو لمیٹڈ (پی پی ایل) کو مارشل لا کے ہاتھوں دفن ہوئے اتنا عرصہ گزر چکا ہے کہ لوگ اس کا نام بھی بھول چکے ہوں گے۔ یہ ادارہ پاکستان ٹائمز، امروز، لیل و نہار (ہفت روزہ) اور سپورٹس ٹائمز (ماہانہ) شائع کرتا تھا اور میاں افتخار الدین مرحوم کی ملکیت تھا۔ اس ادارے […]

  • سہیل قلندر، ہتھیلی اور خاک…تحریر سید عباس اطہر

    آج کا دن، جو یہ کالم چھپنے پر ’’کل‘‘ بن چکا ہو گا، میری زندگی کے ان چندانتہائی مشکل دنوں میں سے ایک تھا جن کا آغاز ایک ایسی المناک خبر سے ہوا جو چند لمحوں کیلئے یہ سوچنے پر مجبور کر دیتی ہے کہ یہ صبح سے رات تک کی مصروفیتیں اور دھندے، محبتیں […]

  • رومان احسان..اندھیرے سے اندھیرے تک…تحریر سید عباس اطہر

    یہ سب کیا ہے؟ شاید ایک اندھا سفر‘ ایک اندھیرے سے دوسرے اندھیرے تک۔ آدمی ایک مکمل اندھیرے سے جنم لیتا ہے‘ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اسے اپنے اردگرد کا شعور ہونے لگتا ہے۔ پہلے دنیا صرف ماں تک محدود ہوتی ہے پھر پھیلتی جاتی ہے۔ باپ بہن بھائی اور دوسرے رشتے سمجھ آنے […]

  • آغا اسلم کی ادھوری کہانی…تحریر سید عباس اطہر

    ایک اُدھوری زندگی اتوار کا دن تھا اور ہفتہ وار چھٹی کی وجہ سے میں گھرپر تھا۔ دوپہر کے وقت اطلاع ملی کہ دو معزز اصحاب مجھ سے ملنے آئے ہیں اور انہیں باہر والے کمرے میں بٹھا دیا گیا۔ مجھے انہیں ملنے کیلئے بستر سے اٹھ کر باہر جانا پڑا، وہاں آغا اسلم اور […]