کالم اسداللہ غالب

ایڈمرل آصف سندھیلا کے معاون کا سفر۔۔اسداللہ غالب۔۔۔انداز جہاں

  • میں پاکستانی بحریہ کے بارے میں بہت کم جانتا ہوں، اس کے ایک نیک نام سربراہ ایڈمرل احسن کا نام سنا تھا، وہ مشرقی پاکستان کے گورنر مقرر ہوئے مگر نیک نامی کے ساتھ مستعفی ہو کر واپس آ گئے۔ میرے ایک دیرینہ دوست پروفیسر مسرور کیفی اکثر ایڈمرل آصف سندھیلا کا ذکر کرتے ہیں […]

  • پاکستان کی تنہائی کا مشاعرہ۔۔اسداللہ غالب۔۔۔انداز جہاں

    پاکستان تنہا ہو کر رہ گیا ہے، پاکستان تنہا ہو رہا ہے، پاکستان تنہا ہو جائے گا ، پاکستان کو تنہا کر دیا جائے گا۔یہ ہے وہ مصرع طرح جس پرہر کوئی اپنے اپنے انداز سے طبع آزمائی کر رہاہے۔ اس مشاعرے کی تاریخ بہت پرانی ہے، اتنی پرانی تو نہیں جتنا مرزا فرحت اللہ […]

  • نہ جنگ لگنی تھی، نہ لگے گی۔۔اسداللہ غالب

    ہم عام لوگ ہیں اور ذرا ٹھوں ٹھاں ہو تو ڈر جاتے ہیں کہ بس جنگ لگی کہ لگی۔عام آدمی کیا ، یہ جو پاکستان اور بھارت کے ایک سو ایک ٹی وی چینلز پر تبصرہ نگار اور تجزیہ کار براجمان ہیں، وہ بھی دھوکہ کھا جاتے ہیں ا ور گلا پھاڑ پھاڑ کر جنگ […]

  • اتفاقات ہیں زمانے کے ۔۔۔اسداللہ غالب

    تھامس ہارڈی کے ناول اتفاقات سے بھرے ہوئے ہیں۔مگر حقیقی انسانی زندگی بھی اتفاقات کی نحوست سے محفوظ نہیں۔ دسمبر چودہ میں عمران خان کا دھرنا اپنے کلائمیکس پر تھا کہ پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردی کی ایک سنگین واردات ہوگئی، ڈیڑھ سو بچے لقمہ اجل بن گئے، میں نے انہیں پھولوں […]

  • وزیرخزانہ کا نوازش نامہ،،اسداللہ غالب

    اسحق ڈار تیسری مرتبہ وزیر خزانہ کے منصب پر فائز ہوئے ہیں۔ یہ مرتبہ بلند ملا جس کو مل گیا۔ میرے لئے وہ بھائیوں جیسے ہیں اور جب سے اسٹیٹ بنک میں سعید احمد چمن آ گئے ہیں، مجھے سارا ماحول گھر جیسا لگتا ہے،حکومتی امور سے اختلاف یا اتفاق اپنی جگہ مگر ذاتی تعلق […]

  • کشمیری شہیدو ، ہم تمہارے لئے تو رو بھی نہیں سکتے۔۔۔اسداللہ غالب۔

    کشمیر میں ایک اوربچے کو گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا۔ اس شہید بچے کا جنازہ اٹھا تو اس پر بھی بھارتی فوج نے گولیوں کی بوچھاڑ کر دی، نجانے کتنے زخمی ہوئے، کشمیر میں شہیدوں اور زخمیوں کی اب گنتی بھی مشکل ہو گئی ہے۔ ان شہیدوں اور زخمیوں کے لئے تو اب رونابھی […]